Headlines
Loading...
زانی شخص کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے

زانی شخص کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے



 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کی اگر کوئی شخص زانی ہو تو وہ امامت کرے تو اس کے پیچھے اگر کوئی زانی نماز پڑھے تو اس کی نماز ہوگی یا نہیں اور زانی زانی کی امامت کر سکتا ہے یا نہیں 

المستفتی محمد رمضان القادری نعیمی مقام نیپال

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوھاب 

اولا زانی لاٸق امامت ہی نہیں چہ جاۓ کہ وہ امامت کرے ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا ناجاٸز ہے پڑھی گٸیں نمازوں کا اعادہ واجب ہےاللہ تعالیٰ ارشاد فرماتاہے ( لاتقربواالزنیٰ انہ کان فاحشةوسإسبیلا ) زنا کے قریب نہ جاؤ بے شک وہ بےحیاٸی ہے اور بہت ہی بری راہ ہے (پ ١٥ س بنی اسراٸیل آیت ٣٢ قربت زنا جب اتنی بدتر ہے توپھر فعل زنا کتنا قبیح ہوگااس لیے ایسا شخص بالکل لاٸق امامت نہیں اب وہ چاہے زانی کی امامت کرے یا غیرزانی یاکسی اور کی صدر الشریعہ علامہ امجد علی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں بہارشریعت حصہ ٣ ص٦٥٠پرتحریرفرماتےہیں مسجد محلہ کا امام اگر معاذاللہ زانی ہو یا سود خور ہو یا اس میں اور کوئی ایسی خرابی ہو جس کی وجہ سے اس کے پیچھے نماز پڑھنا منع ہو تو مسجد چھوڑ کر دوسری مسجد کو جائے اور اگر اس سے ہو سکتا ہوں تو معزول کر دے یعنی امامت سے ہٹا دے


واللہ اعلم باالصواب 


کتبہ عبید اللہ رضوی بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ