سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کو مولائی کہنا کیسا ہے؟
سائل قمر علی انصاری بریلی شریف
الجواب بعون الملک الوہاب
اعلیٰ حضرت امام اہلِ سنّت فاضلِ بریلوی علیہ الرحمہ کو مولائی کہنا جائز و درست نہیں، کیونکہ مولائی کا لفظ خصوصاً روافض (شیعہ) اپنے باطل عقیدے کے مطابق حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے لئے استعمال کرتے ہیں اس لیے کسی سنّی بزرگ کو اس لقب سے پکارنا عوام میں التباس اور فرقہٴ باطلہ کی مشابہت کا سبب ہوگا اور شریعت کا قاعدہ ہے
> مَن تشبَّه بقومٍ فہوَ مِنہُم
(جو جس قوم کی مشابہت اختیار کرے گا وہ انہی میں سے شمار ہوگا)
(ابوداؤد، حدیث: 4031)
اور علامہ ابنِ عابدین شامی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
> یُمنَعُ مما یُوجِبُ التَّشبُّہ بأہلِ الفِسقِ أو بأہلِ الکُفر
(ایسے الفاظ و افعال سے منع کیا جائے گا جو اہلِ فسق یا کفار کی مشابہت پر دلالت کریں)
(رد المحتار ج 6 ص 754 مطبوعہ دارالفکر بیروت)
لہٰذا اہلِ سنّت و جماعت پر لازم ہے کہ اعلیٰ حضرت کو ان القاب و عناوین سے یاد کریں جو اہلِ حق میں متعارف و ثابت ہیں، مثلاً:
امام اہلِ سنّت
اعلیٰ حضرت
فاضلِ بریلوی
مجددِ دین و ملّت
عاشقِ رسول ﷺ
ان پاکیزہ القاب کے بجائے ایسا لفظ استعمال کرنا جو باطل فرقہ کی اصطلاح ہے ناجائز و غیر مناسب ہے
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور فتحپور الھند
…………
الجواب صحیح العبد خواجہ صبرنواز قادری رضوی غفرلہ🌹🌹
الجواب صحیح قاری عبیداللہ حنفی صاحب قبلہ دھنورا بریلی شریف
الجواب صحیح مولانا محمد عمران تنویری صاحب قبلہ

0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ