Headlines
Loading...
روزے کی حالت میں بھول کر مشت زنی کی تو کیا حکم ہے؟؟؟

روزے کی حالت میں بھول کر مشت زنی کی تو کیا حکم ہے؟؟؟


               السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

_کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرا ایک بھائی ہے جو کہ مشت زنی کا عادی ہے اور اس نے روزہ کی حالت میں بھول کر کر لیا تو کیا حکم ہے_
              سائل محمد تبریز عالم احمد آباد
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
          وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

                الجواب بعون الملک الوہاب

اگروقعی اس کوروزہ یاد نہیں تھاکہ میں روزہ ہوں اوراس حالت میں مشت زنی کردی تو اس پرکوئی حکم نہیں یعنی روزہ نہیں ٹوٹےگاجیساکہ سرکارصدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتےہیںبھول کرکھایاپیایاہاتھ سے منی نکالا ان سب صورتوں میں روزہ نہیں ٹوٹتاہے(بہارشریعت حصہ پنچم)اوراگر جھوٹ بول رہاہےکہ مجھے یاد نہیں تھا اور اس کویادتھا توایسے شخص پرروزہ کی قضافرض ہےکفارہ نہیں (بہارشریعت حصہ پنچم مسئلہ نمبر3)یاد رہے روزہ ٹوٹے یانہ ٹوٹے اس فعل بد سے ہمیشہ دور رہناچاہئے کیونکہ اس سے بہت سے نقصانات ہیں مشت زنی شرعی اعتبارسےگناہ اورناجائزاورطبی اعتبارسےنقصان دہ یےلہذاعام حالات میں اس سےاحترازکرنالازم وضروری ہےفی ردالمختارکتاب الحدودجلد4صفحہ 27)قولہ الاستمناءحرام ای بالکف اذاکانلاستجلاب الشھوۃامااذاغلبت الشھوۃولیس لہ زوجۃ ولاامۃ ففعل ذلک لتسکینھافالرجاءانہ لاوبال علیہ کماقالہ ابواللیث ویجب لوخاف الزنا(بحوالہ کنزالریحان فی فتاوی ابی النعمان المعروف فتاوی مشاھدی جلداول صفحہ 352) 

                 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

       کتبہ محمدافسررضاحشمتی سعدی عفی عنہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ