Headlines
Loading...
روزے کی حالت میں گلمنجن کرنا از روئے شرع کیســـاھے؟؟؟

روزے کی حالت میں گلمنجن کرنا از روئے شرع کیســـاھے؟؟؟


              السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ روزہ کی حالت میں گلمنجن کر سکتے ہیں یا نہیں برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

               سائل محمد انوارالدین اندولی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
           وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکارتہ

                 الجواب بعون الملک الوہاب

سرکار اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں منجن ناجائز و حرام نہیں جب کہ اطمینان کافی ہو کہ اس کا کوئی جز حلق میں نہ جائے گا مگر بے ضرورت صحیحہ کراہت ضرور ہے“ در مختار میں : کرہ ذوق شئی(فتاوی رضویہ جلد ۱۰ ص ۱۲۷/مترجم)بحرالعلوم مفتی عبد المنان صاحب علیہ الرحمہ فرماتے ہیں منجن اور توتھ پیسٹ وغیرہ کے باریک اجزاء حلق سے اتر گئے تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور نہ اترے تو نہ ٹوٹے گا البتہ ایسی چیزوں کو منہ میں رکھنا روزہ کو مکروہ کر دیگا(فتاوی بحر العلوم جلد ۲ صفحہ ۲۷۶)رہا گل کا استعمال تو گل کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ اس میں نشہ ہوتا ہے لوگ اس کو بطور عمل استعمال کرتے ہیں اس لئے اس کا حکم تمباکو (کھینی)کی طرح ہے جیسا کہ بحر العلوم مفتی عبد المنان صاحب علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں تمباکو جسے کھینی کہا جاتا ہے منہ میں رکھنے کو روزہ توڑنے والابتایا ہے٬ گل بھی اسی قسم کی ہے کھینی کی طرح اس کا بھی لوگ استعمال کرتے ہیں اسلیئے اس کا استعما ل بھی مفسد صوم ہے(فتاوی بحر العلوم جلد۲ص۲۷۶)اعلی حضرت رضی اللہ عنہ نے گل کے متعلق لکھا ہی نہیں ہے بلکہ سائل نے پوچھا کہ منجن جو بادام، کوئلہ، سپاری و گل وغیرہ کا بنتا ہے اُس کا استعمال کرنا کرنا کیسا ہے یعنی اس زمانے میں جو منجن بنتا تھا اس میں یہ مذکورہ چیزیں ملائی جاتی تھیں نہ کہ یہ گل ہے جو آج ملتا ہے

               . واللہ اعلم بالصواب

    کتبہ فقیر تاج محمد قادری وحدی اترولوی

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ