مسجد میں سے کبوتر کا گھونسلا ہٹانا کیسا ہے
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ.
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر مسجد میں کبوتر کا گھونسلا ہو تو کیا اسے ہٹا سکتے ہیں مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
سائل : عبد السلام معینی اجمیری.
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
مسجد کی صفائی و ستھرائی کے لئے کبوتر وغیرہ کے گھونسلے ہٹانے میں کوئی حرج نہیں - جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمۃ والرضوان بھار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ " چمگادڑ اور کبوتر وغیرہ کے گھونسلے مسجد کی صفائی کے لئے نوچنے میں حرج نہیں " اھ( ح:3/ص:649/ احکام مسجد کا بیان / مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی) اور درمختار میں ہے کہ " ولا بأس برمی عش خفاش و حمام لتنقیتہ " اھ( ج:2/ص:437/ کتاب الصلاۃ / باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ / دار عالم الکتب)
واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب
کتبہ اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ