Headlines
Loading...
بوجہ مجبوری کیا شوہر اپنی بیوی کو غسل دے سکتا ہے

بوجہ مجبوری کیا شوہر اپنی بیوی کو غسل دے سکتا ہے

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

جناب والا امید کرتا ہوں آپ خیر و عافیت سے ہونگے عرض اس طرح سے ہے کہ ایک مسئلہ درپیش آیا ہے وہ یہ کہ اگر بیوی کا انتقال ہو جاۓ تو کسی عذر کی وجہ سے اس کو کوئی غسل دینے والا نہ ہو تو کیا شوہر آپ اپنی بیوی کو غسل دے سکتا ہے یا بیوی بیوی اپنے شوہر کو مجبوری کی حالت میں غسل د
ے سکتی ہے

سائل محمد رضا برکاتی نیپـال

::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::

وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب۔بعون الملک الوھاب 
اگر بیوی کا انتقال ھوجاۓ اور کوئ غسل دینے والا نہ ھو تو تیمم کرایاجاۓ اگرمحرم ھے تو ھاتھ سے تیمم کرادے اوراگر غیر محرم ھے اگرچہ شوھر ھی کیوں نہ ھو تو ھاتھ کپڑا لپیٽ کرتیمم کراۓ ۔

جیساکہ حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمةوالرضوان نےارشادفرمایا،، 
عورت کا انتقال ھوا اوروھاں کوئ عورت نہیں کہ نہلادے تو تیمم کرایاجاۓ پھرتیمم کرنیوالا محرم ھوتو ھاتھ سے تیمم کرائے اوراور اجنبی ھو اگرچہ شوھر توھاتھ پر کپڑا لپیٹ کر جنس زمین پرھاتھ مارے اور تیمم کراۓ اور شوھر کے سواکوئ اور اجنبی ھو تو کلائیوں کی طرف نظر نہ کرے اور شوھر کواس کی حاجت نہیں اور اس مسئلہ میں جوان اور بڑھیا دونوں کا حکم ایک ھے ۔

بحوالہ درمختار وفتاوی عالمگیری وغیرھما 

بہارشریعت جلداول حصہ چہارم صفحہ ١٣٥

اور عورت اپنے شوھر کو غسل دے سکتی ھے جبکہ موت سے پہلے یابعد کوئ ایسا امر نہ واقع ھواھو جس سے اس کے نکاح سے نکل جاۓ ۔مثلا شوھر کے لڑکے یا باپ کو شہوت سے چھوا یابوسہ لیا یا معاذاللہ مرتد ھوگئ اگرچہ غسل سے پہلے ھی پھر مسلمان ھوگئ کہ ان وجوہ سے نکاح جاتارھا اوراجنبیہ ھوگئ ۔لھذا غسل نہیں دے سکتی ۔

بحوالہ فتاوی عالمگیری مع خانیہ جلداول صفحہ ١٦٠ 
یجوز للمراءة ان تغسل زوجھا اذا لم یحدث بعد موته مایوجب البینونة ،، اھ 

اورحضوراعلیحضرت امام احمدرضا خان محدث بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ نےارشادفرمایا،، عورت اپنے شوھر کو غسل دے سکتی ھے،، اھ

 فتاوی رضویہ جلدچھارم صفحہ ١٦ وغیره 

بہارشریعت جلداول حصہ چہارم صفحہ١٣٤

ھکذا فی فتاوی فقیہ ملت جلداول صفحہ ٢٦٢

 وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 

:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::

کتبه 

العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 

١٣ جمادی الاولی ١٤٤١ھ
١٠ جنوری ٢٠٢٠ ء

اســـــلامی مـــعــلـومات گــروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ