Headlines
Loading...


السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام و مفتیان کرام اس مسٸلہ کے بارے میں کہ جن من گن ترا نہ پڑھنا کیسا ہے 

الســــاٸل تنو یر حسین کٹیہا ری

و علیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 
صورت مسئولہ میں مذکورہ ترانہ کا پڑھنا جائز نہیں ہے اس لیے کہ اس میں جے ہو کا لفظ مستعمل ہوتا ہے جو کہ طریقہ کفار ہے 
جیسا کہ سیدی سرکار عالی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ 
جے ہو بولنا طریقہ کفار ہے 
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ 
من تشبہ بقوم فھو منھم یعنی کوئی کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ انہیں میں سے ہے 
فتاوی رضویہ شریف جلد ششم قدیم ص١٤٩ رضا اکیڈمی 

اور اس ترانہ میں بھارت بھاگ ودھاتا پڑھا جاتا ہے جس کا ظاہری معنی ہے کہ بھارت قسمت کو بانٹنے والا ہے 
اور اگر کوئی یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ تعالی کے علاوہ بھی کوئی قاسم قسمت ہے تو یہ صریح کوئی کفر ہے 
لیکن کسی بھی مسلمان کا یہ عقیدہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یوں ہی وہ پڑھتے ہیں لیکن اس جملے سے ایک معنئ محال کا وہم ہوتا ہے اسی لئے اس کا پڑھنا منع ہے 

جیسا کہ علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ 
ان مجرد ایھام المعنی المحال کاف فی المعنی عن التلفظ بھذا الکلام وان احتمل معنا صحیحا 
یعنی کسی ایسے لفظ کا بولنا جس سے صرف معنئ محال کا وہم پیدا ہو وہی ممانعت کے لئے کافی ہے اگرچہ وہ معنی صحیح کا بھی متحتمل ہو 
رد المحتار جلد نہم ص ٥٦ 
لھذا انہیں سب وجوہات کی بنا پر اس ترانے کا پڑھنا منع ہے 
بحوالہ فتاوی مشاہدی ص ٣٨ 
واللہ تعالی اعلم باالصواب
 انیس الرحمن حنفی رضوی بہرائچ شریف یوپی الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ