Headlines
Loading...
السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ بام مچھلی کھانا کیسا ہے؟ کیونکہ اس کی شباہت سانپ کی طرح ہوتی ہے

المستفتی :👈 انصاری محمود ممبئی

وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

الجـــــــواب بـعــون الملک الـوہاب

احناف کے نزدیک آبی جانداروں میں صرف مچھلی حلال ہے ، لیکن مچھلی کسے کہا جائے گا ؟ اس سلسلے میں علمائے کرام کے مختلف اقوال ہیں : علامہ عبدالحی لکھنوی اپنے فتاوی میں لکھتے ہیں کہ " اقسام سمک میں داخل ہونے کے لئے تین صفتوں میں سے صرف ایک کا پایا جانا کافی ہے
 ( 1 ) خشکی میں آکر تڑپنا اور پھدکنا۔
( 2 ) گلپھڑے کا ہونا اور اسی سے سانس لینا۔
( 3 ) کانٹے دار اور لائن دار پر یا دم کا ہونا ۔بعض مچھلیوں میں تینوں صفتیں جمع ہوجاتی ہیں ،جیساکہ بام مچھلی ، اگرچہ بام مچھلی سانپ کے جیسی دکھتی ہے ، لیکن اس کا کھانا بلا تردد و بلا کراہت جائز ہے ۔ وہ فرماتے ہیں کہ " إحدیها إسقاط وثانیها انفتاح لحییه ، وثالثها جناح ذو شواک بینهن ستور ، وکذا الذنب ، وبعض أنواع السمک العلامات کلها ولبعضها بعضها کما شاهدنا " اھ( 📕فتاوی عبدالحئ قدیم ج 2 ص 192 )

               والله اعلم بالصوب


           📝کتبــــــــــــہ؛📝
حضرت علامہ ومولانا کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ

بــتاریـخ(٢٢)محرمالحرام(١٤٤١)ھــجــــری

       اســـــلامی مـــعــلـومات گــروپ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ