سوتیلے باپ کے لڑکے سے نکاح کا حکم



سوتیلے باپ کے لڑکے سے نکاح کا حکم 

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

بکر کا انتقال ہوگیا اور بکر کی بیوی زاہدہ ابھی زندہ ہے اور زاہدہ کی ایک لڑکي ماریہ ہے تو زید نے بکر کی بیوی سے شادی کرلیا اب زاہدہ کی بیٹی ماریہ سے زید کا لڑکا خالد شادی کرنا چاہتا ہے 

تو کیا زید کے لڑکے خالد کی شادی بکر کی لڑکی ماریہ سے ہوسکتی ہے یا نہیں؟ 

ساٸل: محمد ضیاءالدین خان قادری حنفی بہرائچ شریف یوپی الهند۔


وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

الجواب۔زید کے لڑکے خالد جو کہ پہلی بیوی سے ہے اس کی شادی زاہدہ کی بیٹی ماریہ سے ہو سکتی ہے۔

بہار شریعت میں ہندیہ سے ہےکسی نے ایک عورت سے نکاح کیا اور اس کے لڑکے نے عورت کی لڑکی سے کیا جو دوسرے شوہر سے ہے تو حرج نہیں۔ یوہیں اگر لڑکے نے عورت کی ماں سے نکاح کیا جب بھی یہی حکم ہے (ح٧،ص٢٦)-

واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ شان محمد مصباحی قادری٤ ستمبر ٢٠٢٠

الجواب صحیح والمجيب نجيحب ابوحمد محمد جعفر رضا قادری مصباحی 

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ