Headlines
Loading...
کیا گروی رکھی ہوئی زیورات پر زکوٰۃ ہے یا نہیں ؟؟؟

کیا گروی رکھی ہوئی زیورات پر زکوٰۃ ہے یا نہیں ؟؟؟

              السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا گروی زیورات پر زکوٰۃ ہے برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی 

            سائل : محمد حسین احمد 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
         وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

               الجواب بعون الملک الوہاب 

گروی رکھے ہوئے زیورات کی زکوٰۃ نہ راہن ( گروی رکھنے والا) پر اور نہ مرتہن (جسکے پاس گروی رکھے گئے ) پر ہے جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمۃ والرضوان بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ شئ مرہون (جو چیز گروی رکھی گئی) کی زکوٰۃ نہ مرتہن پر نہ راہن پر مرتہن تو مالک ہی نہیں اور راہن کی ملک تام نہیں کہ اسکے قبضہ میں نہیں اور بعد رہن چھڑانے کے بھی ان برسوں کی زکوٰۃ واجب نہیں " اھ( ح:5/ص:877/ زکوٰۃ کا بیان / مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی ) اور درمختار میں ہے کہ ولا فی مرھون بعد قبضہ اھ اور اسی کے تحت ردالمحتار میں ہے کہ ای لا علی المرتھن لعدم ملک الرقبۃ ولا علی الراھن لعدم الید و اذا استردہ الراھن لا یزکی عن السنین الماضیۃ " اھ( ج:3/ص:180/ کتاب الزکوۃ / دار عالم الکتب )اور فتاوی ھندیہ میں ہے کہ ولا علی الراھن اذا کان الرھن فی ید المرتھن ھکذا فی البحر الرائق " اھ( ج:1/ص:172/ کتاب الزکوۃ / بیروت) اور ایسا ہی فتاوی رضویہ ج:10/ص:138/ دعوت اسلامی میں ہے - 

               واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 

کتبہ اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ (28---اپریل ---2020---بروز منگل

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ