Headlines
Loading...
   اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ ہندہ کا نکاح زید سے ہوا اور کچھ دنوں کے بعد ہندہ نے زید سے طلاق لے لی اور بعد طلاق ہندہ نے بکر سے دوسرا نکاح کرلیا پھر ہندہ نے بکر سے بھی طلاق لے لی اور عدت کے اندر ہی ہندہ نے (زید) شوہر اول سے پھر نکاح کر لی تو کیا ایسی صورت میں ہندہ کا نکاح شوہر اول کے ساتھ میں درست ہوگا کہ نہیں اور مزکورہ مطلقہ سے جو بچے پیدا ہونگے ان کے اوپر کون سا حکم نافذ ہوگا کتاب و سنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں

ساٸل👈 محمد وسیم القادری اترولہ

  وعلیکم السلام ورحمتہ.اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک.الوہاب ھوالھادی الی الصواب

اگر دوسرا نکاح عدت کے بعد ہوا تو وہ درست ہے اور وہ بچے ثابت النسب ہونگے اور اگر عدت کے اندر ہوا تو ناجائز وحرام ہوا اور وہ بچے ثابت النسب نہ ہوگے کہ زنا سے جو بچے پیدا ہوتے ہیں انھیں ثابت النسب نہیں کہا جاتا نکاح ثالث نہ ہوا کہ عدت کے اندر نکاح کرنا تو دور کی بات پیغام دینا بھی حرام ہے اور جو بچے پیدا ہونگے وہ سب کے سب والزنا کہلائیں مسلمانوں پر لازم ہے کہ زید وہندہ کو الگ ہونے پر مجبور کریں بعدہ زید وہندہ وان سبھی حضرات کو جو علم رکھتے ہوئے مجلس نکاح میں شامل ہوئے یا نکاح پڑھائے یا گواہ بنے توبہ استغفار و کار خیر کرنے کو کہیں کہ کار خیر توبہ میں معاون ہے
     جیسا کہ ارشاد ربانی ہے👇
📖اِلَّا مَنۡ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّاٰتِہِمۡ حَسَنٰتٍ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا﴿سورہ فرقان ۷۰﴾_
            *ترجمہ*
مگر جو توبہ کرےاور ایمان لائے اور اچھا کام کرے تو ایسوں کی برائیوں کو اللہ بھلائیوں سے بدل دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے.بعدہ عدت گزار کر چاہیں تو نکاح کرسکتے ہیں اور اگر ایسا نہ کریں تو ان دونوں کا نیز ان سبھی حضرات کا جو علم رکھتے ہوئے مجلس نکاح میں شامل ہوئے یا نکاح پڑھائے یا گواہ بنے سماجی بائیکاٹ کیا جائے
 جیسا کہ قرآن شریف میں ہے👇
📖وَ اِمَّا یُنۡسِیَنَّکَ الشَّیۡطٰنُ فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّکۡرٰی مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ﴿سورہ انعام ۶۸﴾
              *ترجمہ*
 اور جو کہیں تجھے شیطان بھلادے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ .اور بچوں پر شرعا کوئی حکم نہیں کہ انکی کوئی خطا نہیں ہے.اور اگر زید نے طلاق رجعی دی تھی اور اسی عدت کے اندر نکاح ثانی کی پھر اسی عدت کے اندر طلاق لیکر شوہر اول سے شادی کی تو یہ جائز ودرست ہے اور جو بچے پیدا ہونگے وہ ثابت النسب ہونگے البتہ عدت کے اندر نکاح ثانی کرنے کے سبب گنہگار ہو ئی یوں سمجھو کہ شوہر ثانی کے ساتھ زناکرتی رہی.

            والله اعلم بالصوب

             📝کتبــــــــــــہ؛📝
حـــضـــرت عـلامـہ ومـولانا تاج مـحـمـد حنفی قادری واحدی 

بــتاریـخ(٢٢)محرمالحرام(١٤٤١)ھــجــــری

      اســـــلامی مـــعــلـومات گــروپ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ