Headlines
Loading...
 آیات قرآن کی غلط تفسیر کرنا کیساہے

آیات قرآن کی غلط تفسیر کرنا کیساہے

  السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

آقا علیہ السلام نے منافقین کے بارے میں فرمایا کہ منافقین بتوں والی آیات کو اولیائے کرام پر چسپا کرینگے اس حدیث کو حوالہ اور سند کے ساتھ ارسال کر دیں مہربانی ہوگی

                 ساٸل عبد اللہ

   وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

   الجـــــــواب بـعــون الملک الـوہاب

مفسر قرآن ، محدث اہل سنت، مصلح قوم و ملت، برق رضویت بر گر دن وہابیت ، حکیم الامت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ کی کتاب " اسلام کی چار اصولی اصطلاحیں " میں " تقریظ جمیل " کے تحت حضرت شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ تحریرفرماتے ہیں کہ:" محبوبان بارگاہ حضرات انبیائے کرام علیہم السلام و اولیائے عظام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین سے استعانت عہد صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین سے رائج و معمول رہا ہے-مگر آج کچھ لوگ ان آیات کو جو بتوں کے بارے میں نازل ہوئیں ہیں دلیل بنا کر ، اسے شرک کہتے ہیں - جس کا مطلب یہ ہوا کہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین سے لے کر آج تک تمام مسلمان مشرک ہیں
            معاذاللہ تعالیٰ ...!!!_
جو آیتیں کفار و مشرکین کے بارے میں نازل ہوئیں ہیں ، انھیں مسلمانوں پر چسپاں کرنا گمراہوں کا قدیمی طریقہ ہے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے خوارج کواسی بنا پر تمام مخلوق سےزیادہ بد تر مانتے تھے -چنانچہ "
{📘بخاری شریف جلد ثانی صفحہ ١٠٢٤} " پر ہے کہ 👇: و کان ابن عمر یراھم شرار خلق اللہ و قال انھم انطلقوا الی اللہ آیات نزلت فی الکفار فجعلوھا علی المسلمین -"یعنی ،" حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما ان کو تمام مخلوق سے بدتر جانتے تھے جو آیتیں کافروں کے بارے میں نازل ہوئی تھیں ، انھیں مسلمانوں پر چسپاں کرنے لگے -حالانکہ ...!!! بتوں اور محبوبان بارگاہ میں ایک کھلا ہوا فرق موجود ہے - اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوں کو عالم میں تصرف کرنے کی قدرت فرمائی ہے اور بت جماد محض اور پتھر ہیں بتوں کے بارے میں قرآن مجید میں ہے کہ👇 : مایملکون من قطمیر -"( سورہ فاطر)یعنی ،" کھجور کی گٹھلی کے اوپر جو جھلی ہوتی ہے اس پر بھی بت مالک نہیں -"جب کہ ہحضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا👇 :
_" انی اخلق لکم من الطین کھیئۃ الطیر فانفخ فیہ فیکون طیرا باذن اللہ و ابرءی الاکمہ والابرص و احی الموتی باذن اللہ -"(📖 سورہ آل عمران)یعنی،" میں تمھارے لئے مٹی سے پرند کی صورت بناتاہوں ..!!! پھر اس میں پھونکتا ہوں ...!!! تو وہ فوراً پرندہ ہو جاتی ہے ( اڑنے لگتی ہے) اللہ کے اذن ( حکم ) سے - اور مادرزاد اندھوں ( جنم کے اندھوں) اور سفید داغ والے کو شفا دیتا ہوں ...!!! اور اللہ کے اذن سے مردے جلاتا ہوں ...!!!-"جب پیغمبر اعظم، رسول اکرم،حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم مبعوث ہوئے تو تھے تو اہل عرب ہی نہیں ..!!! بلکہ ساری دنیا کے لوگ شرک و کفر میں مبتلا تھے، بتوں کی پوجا کرتے تھے،بتوں کو معبود مانتے تھے،بتوں کو الہ مانتے تھے، ان معبود مان کر ان کی پرستش کرتے تھے، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے بتوں کے بارے میں آیات اتاریں ، اور بتوں کے لئے " من دون اللہ" کا لفظ ارشاد فرمایا -
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ :👇" اے من دون اللہ کوپوجنےوالو...!!! اے مشرکو اورکافرو.. !!! من دون اللہ جن کو تم پکارتے ہو ...!!! جن کی عبادت کرتے ہو..۔!!! یہ تو کسی چیز کی بھی قدرت نہیں رکھتے..!!! ان بے بسی کا یہ عالم ہے کہ اگر ان کے اوپر مکھی بیٹھ جائے تو یہ مکھی کو بھی اڑا نہیں سکتے اس آیت کو دلیل بنا کر کہنے کہ انبیاء اولیاء کچھ نہیں کر سکتے وہ تو اپنے اوپر بیٹھی ہوئی مکھی بھی نہیں اڑا سکتےیہ نادان ابھی مکھی کے چکر سے نہیں نکلے جب کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام فرماتے ہیں کہ میں مٹی سے پرند کی صورت بناکر اس پر دم کرتا ہوں تو وہ اڑنے لگتی ہے - کسی نے سچ فرمایا :" خدا جب دین لیتا ہے، تو عقل کو چھین لیتا ہے...!!!"

               والله اعلم بالصوب

              📝کتبــــــــــــہ؛📝
حـــضـــرت عـلامـہ ومـولانا محمد جعفر علی صدیقی رضوی صــاحب قبلـــہ 

بــتاریـخ(٢٢)محرمالحرام(١٤٤١)ھــجــــری

اســـــلامی مـــعــلـومات گــروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ