اللہ تعالی کو ثواب نزر کرنا از روئے شرع کیسا ہے
اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا بارگاہ الہی میں بھی کسی چیز یا قرآن کا ثواب پہنچایا جا سکتا ہے::جیسے کہ یا اللہ جو کچھ بھی پڑھا گیا ہے اس کا ثواب تیری بارگاہ میں پیش کرتے ہیں اسے قبول فرما:کیا یہ طریقہ صحیح ہے:حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرماۓ بڑی مہر بانی ہوگی:فقط والسلام
سائل محمد سلمان برکاتی سلطان پور
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک.الوہاب
ایصال کرنے کا مقصد ہوتا ہے کہ جس کو کیا گیا وہ اگر گنہگار ہے تو اللہ تعالی اس کی مغفرت فرمادیگا یا عذاب میں تخفیف ہوجائے گی اور اگر نیکو کار ہوگا تو اللہ تعالی درجات کو بلند فرمادیگا. جبکہ اللہ تعالی غنی مطلق ہے اس کو ثواب کی حاجت نہیں اس طرح نزرکرنا جہالت ہے جیسا کہ مجدد اعظم اعلی حضرت امام احمد رضا خاں علیہ الرحمتہ والرضوان فرماتے ہیں کسی عمل کاثواب مولٰی تعالٰی کی نذرکرنا محض جہالت ہے وہ غنی مطلق ہے.(فتاوی رضویہ جلد ۲۶/ص ۶۰۹/مترجم)
.واللہ اعلم با الصواب
طـــــــــالبـــــــــــــــ دعـــــــــــــاالفقیرتاج محمدحنفی قادری واحدی
۱۰/ذی القعدہ ۱۴۴۰ھ۱۴/جولائی ۲۰۱۹ء بروز اتوار
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ