پینٹ پہننے والے کی سرین کھلی رہی تو نماز کا کیا حکم ہے
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
علماۓ کرام کی بار گاہ میں ساٸل کا سوال جواب سے مستفیض فرماٸ پینٹ پہنکر جو نماز پڑھتے ہیں حالت سجدہ میں دونوں سرین الگ الگ دیکھتے ہیں جبکہ یہ ستر عورت ہے اسکو چھپانا چاہیۓ تو کیا زید کی نماز درست ہو گی کیا دونوں سرین اگر صاف نظر آیٸ حالت سجدہ میں تو مدلل جواب سے نوازا جاۓ
الســــاٸل ممتاز نوری الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
پینٹ انگریزوں کی وضع تھی اس لئے سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ نے فتوی دیاتھا کہ پینٹ پہنناحرام ہے لیکن اب یہ عام ہوچکاہے ہرایک اس کواستعمال کرتاہےاس لئے اب اس کاپہنناحرام نہیں ہے(ماخوذ آپ کےمسائل صفحہ 60 .61 اگرپینٹ ڈھیلاہویعنی چست نہ ہواور ناف سے لیکرگھٹنوں تک سترپوشی کریں( کیونکہ اتنےحصے کی سترپوشی کرنافرض ہے )تونماز پڑھنےمیں کوئی حرج نہیں اوراگر چست ہو کہ اس سے اعضاکی سترپوشی نہ ہوجیساکہ سوال میں ذکرہے کہ سرین الگ الگ دیکھائی دیتےہیں تو کچھ صورتوں میں نماز نہیں ہوگی اور کچھ میں مکروہ ہوگی مثلا دونوں سرین دوستر اور بیچ کی گلی ایک ستر یعنی تین ستر ہوئے اور فقہ کا قاعدہ ہے کہ کسی ستر کا چوتھا ئی ایک رکن یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے تک کھلا رہا تو نماز نہ ہوگی اور اگر چوتھا ئی سے کم کھلا تو مکروہ ہے (کتب فقہ)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبـــــــــــــــــــــــــہ محمدافسررضاحشمتی سعدی عفی عنہ
اســـلامی مـــعلــومـات گـــــروپ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ