Headlines
Loading...

              اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

 کیا فرماتے ہیں علماٸے دین و مفتیانِ شرع متین درج ذیل مسٸلے کے بارے میں کہ آج کل کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کو نہ اِدھر کی خبر ہوتی ہے اور نہ اُدھر کی۔ یعنی کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ میرا کوٸی مسلک نہیں۔ میں کسی مسلک کو نہیں مانتا۔ ہم مسلمان ہیں، بس یہی کافی ہے۔اس طرح کے لوگ جدھر بھیڑ دیکھی اُدھر ہی چھلانگ لگا دی۔ علماٸے کرام اس بارے میں ارشاد فرما دیں کہ ایسے لوگوں کے بارے میں کیا حکمِ شرع ہے ؟ اور ایسے پاگلوں سے معاشرے میں کیا پیغام جاتا ہے ؟


مہربانی فرما کر، قرآن و حدیث و دیگر کتب کی روشنی میں اس کا جواب عنایت کریں۔


ساٸل✍ایم۔ کے۔ رضا صدیقی اسمٰعیلی ولد محمد اسلم رضا صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
           وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

                الجواب بعون الملک الوہاب 

ایساشخص صلح کلی ہے جوہر مذہب کو صحیح کہے اورکبھی ادھر بھاگےکبھی ادھربھاگے مطلب یہ کہ جس کاپلہ بھاری ہو اسی کی طرف چلاجائے یہ صلح کلیت ہےجیساکہ علامہ شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ صلح کلی کےمتعلق فرماتے ہیں کہ صلح کلی وہ ہےجوسارےمذاہب کوصحیح مانےاورجوباطل پرستوں پراحکام شرعیہ ہےاس کوتسلیم نہ کریں مثلایہ کہےکہ مسلمان بھی صحیح راستےپرہیں ہندوبھی صحیح راستےپرہیں شیعہ بھی صحیح راستےپرہیں سنی بھی صحیح راستےپرہیں غیرمقلدبھی صحیح راستےپر ہیں مطلب یہ کہ سب کوصحیح مانے کسی کوغلط نہ کہےیہی صلح کلی ہوتاہے(فتاوی شارح بخاری جلدسوم صفحہ 155) ایسےشخص کوسمجھایاجائے اگرمان جائے تب ٹھیک ہے ورنہ اس کابائیکاٹ کیاجائے اس سےکلام کھاناپیناسب بندکیاجائے جیساکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا واما ینسینک الشیطن فلاتقعدبعدالذکری مع القوم الظٰلمین

                  واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

                   افسر رضا سعدی صاحب

              اســـلامی مـــعلــومـات گـــــروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ