Headlines
Loading...
 دیوبندیوں کی مسجد کی اذان پر سنیوں کو اکتفا کرنا کیسا ہے

دیوبندیوں کی مسجد کی اذان پر سنیوں کو اکتفا کرنا کیسا ہے

           السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کہ:کیا دیوبندیوں کی مسجد کی اذان سنیوں کےلئے کافی ہے اس سے جماعت کرسکتے ہیں اور اس کا جواب دینا کیسا ہے؟؟؟بینوا توجروا

    المستفتی: محمد بدرالدین احمد رضوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
          وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

               الجواب بعون الملک الوہاب 

دیوبندیوں کی مسجد کی اذان پر سنیوں کو اکتفا کی اجازت نہیں بلکہ سنی اذان دوبارہ کہیں اور جماعت کرائیں اس لئے کہ دیوبندی کی اذان اذان نہیں اور نہ ان کی نماز نماز ، ہاں اسمِ جلالت پر کلمۂ تعظیم اور نامِ رسالت مآب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پر درود شریف پڑھیں گے اگرچہ یہ اسمائے طیبہ کسی کی زبان سے ادا ہوں مگر دیوبندی بدعقیدہ کی اذان چونکہ اذان میں شمار نہیں اس لئے جواب کی حاجت نہیں، اور اہل سنت وجماعت کو اُس پر اکتفا کی اجازت نہیں بلکہ ضرور دوبارہ اذان کہیں،درمختار میں ہے ويعاد اذان كافر وفاسق یعنی کافر اور فاسق کی اذان لوٹائی جائے ـ (در مختار باب الاذان مطبوعہ مجتبائی دہلی ۱/ ۶۴/)اور ایسا ہی فتاویٰ رضویہ شریف جلد نمبر ۵/ صفحہ ۴۲۱/ پر ہے 

                واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 

کــتـــــــــــه: خاکسار ابو حامد محمد شریف الحق مدنی رضوی ارشدی کٹیہاری امام وخطیب نوری رضوی جامع مسجد وخادم دارالعلوم نوریہ رضویہ رسول گنج عرف کوئلی ضلع سیتامڑھی بہار الھـــــــند ( موبائل نمبـــــر 7654833082)

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ