کیا کنواری لڑکی مہندی لگا سکتی ہے؟؟؟
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
مفتیان کرام کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ عورت کو پیر میں مہندی لگانا کیسا خاص کر کنواری لڑکی لگاے پیر میں جلن کی وجہ سے۔ اگر مرد بھی جلن کی وجہ سے مہندی استعمال کرے تو کیا حکم ہے۔
سائل۔ انوارالدین خان
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوہاب
عورتوں کو ہاتھوں و پیروں میں مہندی لگانا جائزہے کہ یہ زینت کی چیزہےاسی طریقے سے لڑکیوں کے ہاتھ پاؤں میں بھی مہندی لگا سکتے ہیں جس طرح ان کو زیور پہنا سکتے ہیں(اب وہ چاہے جلن کی وجہ سے یا ایسے ہی ہو)بہار شریعت حصہ 16 صفحہ 596(دعوت اسلامی)البتہ مرد کا ہاتھوں و پیروں میں مہندی لگانا جائز نہیں اگرچہ جلن کی وجہ سے لگائے کیونکہ اس کے لیے بہت ساری دواٸیں مستعمل ہیں ان کا استعمال کرےاگر چاہے تو سروداڑھی میں مہندی لگا سکتاہے بشرطیکہ کالی نہ ہوجسکو کالاخضاب کہتےہیں (اسلامی اخلاق وآداب (زینت کابیان)
واللہ اعلم بالصواب
عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ بریلی شریف یوپی
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ