Headlines
Loading...
دوران اعتکاف فون پر بات کرنا کیسا ہے

دوران اعتکاف فون پر بات کرنا کیسا ہے

            السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا اعتکاف میں بیٹھنے والا شخص دوسرے سے فون پر بات کر سکتا ہےبحوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

          سائل محمد فیضان رضا قادری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
         وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

             الجواب بعون الملک الوہاب 

اگردینی گفتگو ہے تق کرسکتا ہے مثلا مسئلہ وغیرہ کسی عالم سے معلوم کرنا بلکہ یہ خاموشی سے بہتر ہے اور اگر دنیاوی بات ہے تو اس کے لئے خاموشی ہے بہتر ہے جیسا کہ حدیث شریف میں ہےعَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُحْسِنْ إِلَى جَارِهِ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَسْكُتْ»ابو شریح ( خویلد بن عمرو ) خزاعی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ’’ جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے ، وہ اپنے پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کرے ، اور جو کوئی اللہ اور آخرت کے دن پر یقین رکھتا ہے ، وہ اپنے مہمان کی تکریم کرے ، اور جو کوئی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے ، وہ اچھی بات کہے یا خاموشی اختیار کرےمسلم حدیث نمبر ۱۷۶اور اگر کوئی خاص ضروری دنیا وی بات ہے تو وہ فون پر کرسکتااور اگر فحش کلام وگپ شپ مثلا لڑکیوں سے یا محبوبہ سے کلام کرنا تو یہ شرعا ناجائز ہے معتکف کے لئے اور زیادہ  حضور صدر الشریعہ رحمتہ اللہ تعالی نے اس کی لمبی تفصیل بیان فرمائی ہےمعتکف (جواعتکاف میں بیٹھاہواہے) اگر بہ نیت عبادت سکوت(خاموشی)کرے یعنی چپ رہنے کو ثواب کی بات سمجھے تو مکروہ تحریمی ہےاور اگر چپ رہناثواب کی بات سمجھ کر نہ ہو تو حرج نہیںاور بری بات سے چپ رہا تو یہ مکروہ نہیں بلکہ یہ تو اعلی درجہ کی چیز ہے کیونکہ بری بات زبان سے نہ نکالنا واجب ہےاور جس بات میں نہ ثواب ہو نہ گناہ یعنی مباح بات (کام دھندہ وغیرہ کی باتیں) بھی معتکف کو مکروہ ہیں مگربوقت ضرورت کیونکہ بے ضرورت مسجد میں مباح کلام نیکیوں کو ایسے کھا جاتا ہے جیسے آگ لکڑی کوآگے تحریر فرماتے ہیںمعتکف نہ چپ رہے نہ کلام کرے تو کیا کرے ، یہ کرے قرآن مجید کی تلاوت حدیث شریف کی قرت و درود شریف کی کثرت علم دین کا درس و تدریس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر انبیاء کرام کی سیر و اذکار اور اولیا۶وصالحین کی حکایت اور امور دین کی کتابت (الدرالمختار ،، کتاب الصوم ، باب الاعتکاف ج3 ص507)(المرجع السابق ص 508)بہار شریعت حصہ 5 صفحہ 1027(دعوت اسلامی)

                واللہ اعلم تعالیٰ باالصواب 

عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ