Headlines
Loading...
بیوہ عورت کو زکوٰۃ دینا جائز ہے یا نہیں

بیوہ عورت کو زکوٰۃ دینا جائز ہے یا نہیں


           اَلسَلامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَۃُ اَللہِ وَبَرَکاتُہُ

مسئلہ کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسٸلہ کے بارے میں کہ ہندہ جو کی بیوہ ہے اور اس کے تین چار لڑکی ہیں اور صرف ایک لڑکا ہے جو کی دس بارہ ہزار روپۓ میں نوکری کرتا ہے شہر ممبی وغیرہ میں تو کیا اس بیوہ عورت کو زکاة فطرہ کی رقم دینا جاٸز ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرماۓ تو مہربانی ہوگی فقط والسلام 

             ساٸل محمد سلمان برکاتی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
       و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

             الجواب بعون الملک الوہاب 

اگر وہ واقعی مالک نصاب نہیں ہیں یعنی ساڑھے باون تولہ (چھ سو ترپن گرام ایک سو چوراسی ملی گرام) چاندی کی قیمت کے مالک نہیں ہیں تو انھیں زکوۃ دے سکتے ہیں. اور اگر مالک نصاب ہیں مگر خرچہ نہیں چل رہا ہے اور کھانے پینے کی دشواری ہوتی ہے تو حیلہ شرعی کرکے انھیں مال زکوۃ دے سکتے ہیں یعنی کسی غریب کو جو زکوۃ کامستحق ہے اس کو زکوۃ دےدیں پھر وہ اپنی رضا سے ان کو روپیہ واپس کردے اس طرح بھی جائز ہے.(عامہ کتب فتاوی) .

                    واللہ اعلم بالصواب

             کتبہ فقیر تاج محمد قادری واحدی 

(۲۵/ شعبان۱۴۴۱؁ھ   ۲۰.اپریل ۰۲۰۲؁ء بروزسوموار

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ