Headlines
Loading...
روزے کی حالت میں لبیسٹک لگانا از روئے شرع کیســـاھے

روزے کی حالت میں لبیسٹک لگانا از روئے شرع کیســـاھے


                السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ روزے کی حالت میں لپ اسٹک لگانا از روئے شرع کیسا ہے مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

             سائل : محمد مزمل رضا قادری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
          وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

              الجواب بعون الملک الوہاب 

روزے کی حالت میں لپ اسٹک لگانا جائز ہے اس سے روزہ فاسد نہ ہو گا، بشرطیکہ اس کے اجزائے ترکیبی میں کوئی ناپاک شیئ شامل نہ ہو اور وہ واٹر پروف بھی نہ ہو، البتہ اگر لپ اسٹک لگے ہونٹوں پر زبان پھرانے کی عادت ہو تو لپ اسٹک کے اجزاء لعاب کے ہمراہ پیٹ میں جانے سے روزے کے کا فساد کا امکان ہے لہذا بحالتِ روزہ احتیاط ہی بہتر ہے،جیساکہ فتاوی یورپ و برطانیہ میں ہے کہ لپ اسٹک مفسد صوم نہیں ہے یعنی اسکے لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا - لیکن اگر ہونٹوں پر زبان پھیرنے کی عادت ہے اور اس سے لپ اسٹک کے ذرات پیٹ میں چلے جاتے ہیں تو روزہ ٹوٹ جائے گا لہذا احتیاط بہتر ہے اھ( ص:234/ ضیاء اھل السنۃ) اور پروفیسر حضرت مفتی منیب الرحمن پاکستانی مدظلہ النورانی فرماتے ہیں کہ لپ اسٹک لگانا جائز ہے بشرطیکہ اسکے اجزاء ترکیبی میں کوئی ناپاک چیز شامل نہ ہو اور اگر لپ اسٹک واٹر پروف ہے اور اسکے لگے رہنے کی وجہ سے ہونٹوں کی جلد وضو کے دوران پانی سے تر نہیں ہوتی تو وضو ادا نہیں ہوگا اور ایسے ناتمام وضو سے نماز صحیح ادا نہیں ہوگی اور جو چیز کسی شرعی فرض کی صحت ادا میں مانع بن جائے وہ جائز نہیں ہے اھ( تفہیم المسائل ج:1/ص:187/ ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور کراچی پاکستان)  

              واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 

کتبہ اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ
الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفۂ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ