Headlines
Loading...
شراب کی بوتل جیب میں رکھ کر نماز ادا کرنا کیسا ہے

شراب کی بوتل جیب میں رکھ کر نماز ادا کرنا کیسا ہے


              السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز پڑھنے کے وقت جیب کے اندر شراب کی بوتل یا ایسا کوئی نشہ ھو تو کیا نماز ھو جائے گی یا نہیں جواب عنایت فرماءیں 

                سائل : محمد یونس الھند 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
          وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

              الجواب بعون الملک الوھاب

صورت مسئولہ میں اگر کسی شخص نے اس حالت میں نماز پڑھی کہ اس کی جیب میں شراب کی بوتل تھی یا نشے والی ناپاک چیز تھی جو قدر مانع ہے تو اس کی نماز نہ ہوئی۔ اس حالت میں پڑھی گئی نماز کو پھر سے لوٹانا ہوگاجیساکہ صدر الشریعہ ، بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ غنیۃالمتملی کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں اگر نماز پڑھی اور جیب وغیرہ میں شیشی ہے اور اس میں پیشاب یا خون یا شراب ہے تو نماز نہ ہوگی اور جیب میں انڈا ہے اور اس کی زردی خون ہوچکی ہے تو نماز ہوجائے گی۔(غنیۃالمتملی فصل فی الآسار، ص:197 بحوالہ بہار شریعت حصہ دوم ص: 392 مکتبۃ المدینہ)در مختار جلد 2 صفحہ 147 کے حوالہ سے نقل فرماتے ہیں مصلی اگر ایسی چیز کو اٹھائے ہو کہ اس کی حرکت سے وہ بھی حرکت کرے اگر اس میں نجاست قدر مانع ہو تو نماز جائز نہیں(بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 476 مکتبۃ المدینہ)

                   واللہ تعالی اعلم باالصواب 

کتبہ:- محمد شریف القادری امجدی شیرانی صدرالمدرسین دارالعلوم فیض سبحانی ، غوثیہ مارکیٹ، ممبرا ، مہاراشٹر۔٢٩/ شعبان المعظم ١٤٤١ ھ٢٤/ اپریل ٢٠٢٠ ع بروز جمعہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ