عورت کا ذبیحہ حلال ہے یا حرام؟؟ ؟
السلام علیکم ورحمت اللہ برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عورت کا ذبیحہ حلال ہے کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ حلال نہیں ہے برائے کرم رہنمائی فرمائیں
الســــاٸل محمد فاروق خان غازی پور الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوہاب
اگر مسلمان عورت، صحیح طور پر ذبح کرنا جانتی ہو تو ذبح کرسکتی ہے اور اس کا ذبح کیا ہوا جانور حلال ہوگا اور اس کا کھانا بھی جائز ہوگا. جن لوگوں کا ماننا ہے کہ عورت کا ذبیحہ حلال نہیں وہ جاہل ہیں چنانچہ احکامِ شریعت میں ہے :"عورت کا ذبیحہ جائز ہے جبکہ ذبح صحیح طور پر کرسکے."(احکامِ شریعت حصہ اول صفحہ 140) شبیر برادرز اردو بازارلاہوراور ایسا ہی فتاوی امجدیہ جلد سوم صفحہ 300 پر ہے-
واللہ تعالی اعلم باالصواب
کتبــــــــــــــــــــــــــہ محمـــد معصـوم رضا نوری عفی عنہ
منگلور کرناٹک انڈیا (۱۶/ شعبان المعظم ۱۴۴۱ ہجری (۱۱/ اپریل ۰۲۰۲ عیسوی بروز سنیچر
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ