وفات کی عدت اور طلاق کی عدت میں فرق؟



سوال:وفات کی عدت اور طلاق کی عدت میں کیا فرق ہے؟اور کیا طلاق کی عدت میں بھی عورت سوگ (حداد) کرے گی؟

المستفتی خواجہ محمد اڑیسہ کھردہ 

الجواب بعون الملک الوہاب

➊ وفات کی عدت کا حکم

جس عورت کا شوہر وفات پا جائے اس پر عدت وفات میں سوگ (حداد) واجب ہے یعنی زیب و زینت خوشبو زیور اور شوخ کپڑوں سے پرہیز کرے

فتاویٰ عالمگیری میں ہے کہ ويجب الإحداد على المرأة المتوفى عنها زوجها فلا تتزين ولا تتطيب ولا تلبس المعصفر ولا المزَعفر ولا تلبس الحلي(فتاویٰ هندیہ کتاب الطلاق باب فی الإحداد)


رد المحتار میں ہے کہ ويجب على المتوفى عنها زوجها ترك الزينة والتطيب واللبس الحسن والحلي، وذلك مشروط بالعدة(رد المحتار باب الحداد)

خلاصہ فیصلہ وفات کی عدت میں عورت پر سوگ کرنا واجب ہے

➋ طلاق کی عدت کا حکم

طلاق والی عورت پر سوگ (حداد) واجب نہیں وہ زیب و زینت خوشبو زیور اور نئے کپڑے پہن سکتی ہے 

فتاویٰ عالمگیری میں ہے کہ ولا إحداد على المطلقة لأنه إنما شرع لحق الزوج وهو هاهنا منتف (فتاویٰ هندیہ کتاب الطلاق باب العدة)

رد المحتار میں ہے کہ  ولا إحداد على المطلقة، فلها اللبس والتزين خلافًا للمتوفى عنها زوجها (رد المحتار ج 3 ص 578)

خلاصہ فیصلہ طلاق کی عدت میں عورت کے لیے سوگ کرنا ضروری نہیں خلاصہ کلام یہ ہے کہ وفات کی عدت میں سوگ واجب ہے اور طلاق کی عدت میں سوگ واجب نہیں فقط والسلام 

واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب

کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور فتحپور الھند 

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ