5.03.2020

فطرہ کی رقم حیلۂ شرعی کے بغیر مسجد میں صرف کرنا کیسا ہے

           السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے گاؤں میں فطرے کی رقم جمع کی جاتی ہے اور اس رقم کو بغیر حیلہ کے مسجد میں لگادیا جاتا ہے،،،کیا ان کو فطرہ دینےسے فطرہ ادا ہو جائے گا؟۔جواب عنایت فرمائیں۔

           سائل محمد غزالی۔رامپور۔یو۔پی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
         وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

         الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

فطرہ کی جمع کردہ رقم کو مسجد میں یا.مدرسہ میں لگانے کی شرعا اجازت نہیں ہے ہاں اگر بہت ہی غریب علاقہ ہو کہ بغیر زکوۃ وفطرہ کے رقم سے نہیں چلا سکتے ہیں تو شرعا اجازت ہے مگر عام مسجد کو اجازت نہیں اب ایسی صورت میں بغیر حیلہ شرعی صرف نہیں کیا جا سکتا اس لیے کہ یہ صدقہ واجبہ میں سے ہے جو بغیر تملیک کے ادا نہ ہوگا اس کا طریقہ یہ ہے کہ کسی فقیر یا محتاج کو مالک بنا دیں پھر وہ اپنی مرضی سے مسجد میں دے دے تو دونوں کو ثواب ملے گا حدیث شریف میں اگر سو ہاتھ میں گزرا تو سب کو وہی ثواب ملے گا جیسا دینے والے کو ملتا ہے اس ذرہ برابر کمی نہ ہوگی بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم صفحہ ٣٤ در مختار جلد دوم صفحہ ٦٨ میں ہے یصرف المزکی الی کلھم او الی بعضھم و یشترط ان یکون الصرف تملیکا لا اباحۃ ولا یصرف الی بناء مسجد ملخصا اور علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں اخرج السیوطی فی جامع الصغیر مرت الصدقۃ علی یدی مأۃ لکان لھم من الاجر مثل اجر المبتدی من غیر ان ینقص من اجرہ شیء ماخوذ فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ ٣٠٢ )اور جن لوگوں نے فطرہ دیا ہے ان کی فطرہ ادا ہوگئ مگر وہ لوگ گنہگار ہونگے جنھوں نے بلا حیلہ شرعی کے فطرے کی رقم کو مسجد میں لگایا جبکہ دینے والے نے بتا کے دیا ہو کہ یہ فطرہ کی رقم ہے ورنہ ادا نہ ہوگا.

                 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ العبد محمد عمران القادری التنویری غفرلہ دارالعلوم اہلسنت محی الاسلام بتھریا کلاں ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یو پی
٦ رمضان المبارک ١٤٤١ ٣٠ اپریل ٢٠٢٠

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only