Headlines
Loading...
مسافر اگر مقیم نہ ہو سکا تو روزہ کا کیا حکم ہے؟؟؟

مسافر اگر مقیم نہ ہو سکا تو روزہ کا کیا حکم ہے؟؟؟

             السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ 

سوالمریض نے مرض کے سبب یامسافر نے سفر کے سبب رمضان المبارک کا روزہ نہیں رکھا یہاں تک کہ رمضان کا مہینہ ختم ہوگیا مگر مریض اچھا نہ ہوا یا مسافر مقیم نہ ہوا تو ان دونوں پر دوسرے دنوں میں رمضان کے روزے کی قضا واجب ہے یا نہیں اور کفارہ لازم ہوگا یا نہیںحوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

             المستفتی محمد مغیث رضا
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
          وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

              الجواب بعون الملک الوھاب

اگر کوٸی شخص پورے رمضان مسافر شرعی یا مریض رہا( یعنی ایسے مرض میں مبتلا رہا جس میں روزہ رکھنے سے مرض کے بڑھ جانے یا دیر میں اچھا ہونے کا گمان غالب ہو اور گمان غالب کی تین صورتیں ہیں اس کی ظاہر نشانی پاٸی جاتی ہو ، یا اس شخص کا ذاتی تجربہ ہو، یا کسی مسلمان طبیب حاذق غیر فاسق نے اس کی خبر دی ہو۔بہار شریعت حصہ ٥ صفحہ١٠٠٣ ) تو ایسے شخص کو شریعت نے روزہ نہ رکھنے کی اجازت دی ہے ۔ ایسے شخص پر واجب ہے کہ جب سفر و مرض کا عذر ختم ہو جاٸے تو چھوٹے ہوٸے روزوں کی قضا کرے ۔کفارہ واجب نہیں ۔اللہ تعالی کا فرمان ہے :فمن کان منکم مریضا او علی سفر فعدت من ایام اخر[پ٢ البقرہ ]ترجمہ:پھر تم میں جو کوٸی بیمار ہو یا سفر میں ہو ،وہ اور دنوں میں گنتی پوری کر لے۔ بہار شریعت میں ہے: سفر و حمل اور بچہ کو دودھ پلانا اور مرض اور بڑھاپا اور خوف ہلاک و اکراہ و نقصانِ عقل اور جہاد یہ سب روزہ نہ رکھنے کے لٸے عذر ہیں ،ان وجوہ سے اگر کوٸی روزہ نہ رکھے تو گنہگار نہیں۔(روزہ کا بیان ، صفحہ ١٠٠٢ )مذکورہ عبارتوں سے معلوم ہوا کہ شخص مذکور پر بعد میں چھوٹے ہوٸے روزوں کی قضا واجب ہے۔نوٹ:سفر شرعی اگر چہ روزہ نہ رکھنے کے لیے عذر ہے، تاہم دور حاضر میں سفر میں کافی حد تک آسانیاں پیدا ہو گٸی ہیں لہذا اگر خود مسافر کو اور اسکے ساتھ والے کو روزہ رکھنے میں ضرر(تکلیف)نہ پہنچے تو سفر میں بھی روزہ رکھنا ہی بہتر ہے ورنہ نہ رکھنا بہتر ۔ 

                واللہ تعال اعلم بالصواب 

کتبہ : محمد کلیم نوری ، خادم التدریس مدرسہ اسلامیہ اہل سنت حشمت العلوم رامپور کٹرہ ، بارہ بنکی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ