Headlines
Loading...
کن کن لوگوں کے وسیلے سے دعا مانگ سکتے ہیں

کن کن لوگوں کے وسیلے سے دعا مانگ سکتے ہیں


                  السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم اپنی دعاؤں میں کن کن لوگوں کا وسیلہ لگا سکتے ہیں برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

         سائل محمد شاکر رضوی جہاں آباد یو پی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
               وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

   الجواب بعون الملک الوہاب الھم ھدایت الحق والصواب 

صورت مسؤلہ میں بزرگادین کے وسیلے سےدعائیں کرنا جائز ہے بُزُرگانِ دین بھی اپنی دعاؤں میں وسیلہ اِختیار کیا کرتے تھے، مثلاً امیر المؤمنین حضرتِ سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ قحط کے وقت یوں دعا کیا کرتے: اے اللہ عَزَّوَجَلَّ! پہلے ہم تیرے نبی کے وسیلے سے دعا کرتے تھے، اب اپنے نبی کے چچا عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ کے وسیلے سے دعا کرتے ہیں، ہمیں بارش عطا فرماحضرت سیّدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ حضرت سیّدنا ابنِ اَسْوَد جُرَشی رضی اللہ تعالٰی عنہ وسیلے.سےبارش کی دعاکرتےتھےعلّامہ ابنِ عابِدِین شامی قُدِّسَ سِرُّہُ السَّامِی نبیِّ کریم، رَءوفٌ رَّحیم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم، امام اعظم اور دیگر صالحین علیہ رحمۃ اللہ المُبِین کے وسیلے سے دعا کرتے تھے۔ (ردالمحتار،ج 1،ص18ملخصاً) فرمانِ غوثِ اعظم علیہ رحمۃ اللہ الاَکرم: مَنْ تَوَسَّلَ بِیْ اِلَی اللہِ فِیْ حَاجَۃٍ قُضِیَتْ حَاجَتُہ جو مجھے وسیلہ بنا کر اللہ عَزَّوَجَلَّ سے کوئی حاجت طَلَب کرے اس کی حاجت پوری کی جاتی ہےبنی اسرائیل کا تابوتِ سکینہ کے وسیلے سے دعا کرنا تابوتِ سکینہ میں انبیائے کرام علیہم السَّلام کے تبرکات تھے، بنی اسرائیل مشکل وقت میں اُس تابوت کے وسیلے سے دعا کرتے اور دشمنوں کے مقابلے میں فتح پاتے

                       واللہ اعلم بالصواب  

کتبہ غیاث الدین قادری دارالعلوم شھیداعظم دولہاپور گونڈہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ