Headlines
Loading...

               السلام علیکم ورحمۃ الله و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ماں کو جنت کہنا کیسا ہے ؟؟؟جواب مع حوالہ جلدى عنایت کرے بڑى مہربانى ہوگی

    سائل: محمد دانش رضوی بندکی فتح پور الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
           وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

              الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب 

مذکورہ بالا جملہ کے استعمال میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے، اس لئے کہ جنت سے مراد یہاں یہ لیا جاتا ہے کہ جس طرح سے جنت مومنین کے لئے آرام وسکون کی جگہ ہے, اسی طرح سے انسان کے لیے دنیا میں ماں کا سایہ آرام وسکون کی جگہ ہے،، اور جیساکہ مشکوۃ شریف کی حدیث مبارک ہے' کہ حضرت ابوامامہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللّٰہ ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللّٰہ ﷺ ! والدین کا اولاد پر کیا حق ہوتا ہے؟ ارشاد فرمایا(ھما جنتک و نارک)وہ دونوں تیری جنّت یا دوزخ ہیں،[مشکوۃ شریف صفحہ نمبر 421] اور اسی طرح سے ایک حدیث شریف ہے کہ حضرت معاویہ بن جاہمہ رضی اللّٰہ عنہ سے مروی ہے کہ جاہمہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے حضور نبیٔ کریم ﷺ کی خدمت میں عرض کیا؛ میں جہاد پر جانا چاہتا ہوں, آپ کی خدمت میں مشورہ کے لئے حاضر ہوا ہوں, آپ نے فرمایا تیری والدہ ہیں؛ عرض کیا ہاں! والدہ ہیں, فرمایا(فالزمھا فان الجنۃ عند رجلھا)اپنی والدہ کی خدمت کرو، جنت اس کے قدموں تلے ہے'[مشکوۃ شریف صفحہ نمبر 421]

                      واللہ اعلم بالصواب

                    کتبہ عمران شاغر دہلوی 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ