Headlines
Loading...
کیا کافر کے نابالغ بچے جنتی ہیں؟؟؟

کیا کافر کے نابالغ بچے جنتی ہیں؟؟؟


                  السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیَافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع اس مسئلے میں کہ اگر غیر مسلم کے یہاں بچہ پیدا ہوا اور مرگیا تو وہ جنتی ہے یا جہنّمی اگر جنتی ہے تو کیا وہ اپنے ماں باپ کی مغفرت کیلئے رب کی بارگاہ میں التجا کرےگا اور اگر کرے گا تو کیا اسکے والدین کی مغفرت ہوگی یا نہیں جیسا کہ حدیث میں ہے کہ سرکار نے فرمایا جس عورت کے کچّے بچے مر جائیں وہ بروز قیامت رب سے جھگڑے گا اپنے والدین کی مغفرت کے لیۓ اور رب مغفرت فرمائے گا ؟

سائل : مدثر حسین قادری اشرفی امام سنی رضا جامع مسجد گھوگھرا پوسٹ بودروار ضلع کشی نگر
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
            وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

               الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب 

کافر کے نابالغ بچوں کے جنتی وجہنمی ہونے میں علماء کرام کے درمیان اختلاف ہے،بعض کہتے ہیں کہ جنتی ہیں اور بعض کے قول کے نزدیک جہنمی۔ اور اسی اختلاف کی بنیاد پر امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ نے خاموشی اختیار کی ہے ؛ اور ان کے ثواب وعذاب کے بارے میں کوئی رائے قائم نہیں کی'' جیسا کہ رئیس المحدثین عبد الحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ کی کتاب تکمیل الایمان اردو صفحہ نمبر ٦٧ میں ہے'کہ مشرکین کے اطفال کے متعلق امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ نے توقف کیا ہے، اور انہوں نے دلائل میں تعارض کی وجہ سے خاموشی اختیار کی ہے، اور ان کے ثواب وعذاب کے متعلق بھی کوئی واضح رائے قائم نہیں کی۔لیکن بعض علماء کرام کا خیال ہے کہ ایسے بچے دوزخ میں جائیں گے اور بعض کہتے ہیں کہ بہشت میں۔ محمد بن الحسین فرماتے ہیں کہ مجھے یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی کو بےگناہ عذاب نہیں کرتا اس لئے یہ بچے مسئول نہیں ہوں گے-اھ"لھذا یہ ایک اختلافی مسئلہ ہے ہمیں اس مسئلہ میں ہرگز نہ الجھنا چاہیے، اور امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کی پیروی کرتے ہوئے خاموشی اختیار کریں ورنہ بحر عمیق میں اپنے آپ کو ڈالنے کے مترادف ہوں گے، اب رہا سوال یہ کہ اگر وہ بچہ اپنے والدین کے لئے مغفرت کی دعا کرے گا، تو اس کے والدین کی مغفرت ہوگی یا نہیں؟ تو جواب یہ ہے کہ سب سے پہلے تو مرے ہوئے کافر والدین کے لئے مغفرت کی دعا کفر ہے, ہاں ان کی زندگی میں ہدایت کی دعا کر سکتے ہیں- لیکن بعد وفات مطلقاً کسی کافر کے لئے کسی قسم کی دعا جائز نہیں- اور نہ ہی اب قبول ہونے والی ہے' جیساکہ اللہ تعالیٰ قرآن مجید کے سورۂ توبہ میں فرماتا ("ماکان للنبی والذین اٰمنوا ان یستغفروا للمشرکین ولو کانوا اولی قربی من بعد ما تبین لھم انھم اصحاب الجحیم")یعنی۔نبی اور ایمان والوں! کو لائق نہیں کہ مشرکوں کی بخشش چاہیں، اگرچہ وہ رشتہ دار ہوں, جبکہ انہیں کھل چکا کہ وہ دوزخی ہیں-"{کنزالایمان پارہ ١١ سورۂ توبہ آیت ١١٣}[فتاویٰ فقیہ ملت جلد اول صفحہ نمبر 32]

.                      واللہ اعلم بالصواب

              کتبہ عمران شاغر الحشمتی دہلوی 

1 تبصرہ

  1. اپنے والدین گھروالوں کو کیسے شریعت پر عمل کرنے کے قابل کرے؟
    ماں باپ ہے حکم تو دے نہیں سکتے، چللا بھی نہیں سکتے،
    رہنمائی فرمائیں

    جواب دیںحذف کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ