Headlines
Loading...
رمضان کے دنوں میں اذان کےبیس منٹ بعد جماعت کرنا کیساہے؟

رمضان کے دنوں میں اذان کےبیس منٹ بعد جماعت کرنا کیساہے؟



(مسئلہ) رمضان کے دنوں میں اذان کےبیس منٹ بعد جماعت کرنا درست ہے؟ کیا باقی دنوں میں اذان کے فورا بعد جماعت قائم کرنا جبکہ پڑوس کی مسجد میں اذان ہو رہی ہو اذان دینا درست ہے؟

(الجواب) جماعت مغرب میں اذان بعد بیس منٹ کی تاخیر مکروہ تنزیہی ہے. غیر رمضان میں جب غروب کا یقین ہوجائے فورا اذان اور اذان بعد فورا جماعت مع اقامت کرائی جائے اگرچہ دیگر مساجد میں اذان نہ ہوئی ہو اور رمضان میں اتنے وقت کی تاخیر جس میں دو رکعت نماز مسنون طریقے سے پڑھ جا سکے، کی جا سکتی ہے

قال الإمام عليه رحمة المنعام غروب کا جس وقت یقین ہوجائے اصلاً دیر اذان وافطار میں نہ کی جائے اس کی اذان وجماعت میں فاصلہ نہیں (فتاوی رضویہ ٣٢٢/٥)

بہار شریعت میں ہے روز ابر کے سوا مغرب میں ہمیشہ تعجیل مستحب ہے اور دو رکعت سے زائد کی تاخیر مکروہ تنزیہی اور اگر بغیر عذر سفر ومرض وغیرہ اتنی تاخیر کی کہ ستارے گُتھ گئے تو مکروہ تحریمی (بہار شریعت ٢٥٣/١) والله تعالی اعلم

کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ