مصنوعی کربلا مصنوعی مدینہ مصنوعی امام باڑا پر فاتحہ نہ کرنے پر امام کو برخواست کرنا کیسا
(مسئلہ) مصنوعی کربلا مصنوعی مدینہ مصنوعی امام باڑا پر فاتحہ خوانی نہ کرنے پر امام مسجد کی چھٹی اس پر شریعت کا کیا حکم ہے؟ اور جو امام کرے اس پر حکم شرع کیا ہے؟
(الجواب) مصنوعی امام باڑہ یا مصنوعی کربلا جہاں تعزیوں کو دفن کیا جاتا ہے بنانا اہل تشیع اور جہلائے زمانہ کا شیوہ ہے ایسی جگہ فاتحہ نہ کرے گا مگر نرا جاہل قال المجدد رحمه الله یہ ساختہ کربلا مجمع بدعات ہے (فتاوی رضویہ ٩٨/٢٣)
اور روضہ پرنور یا حسنین کریمین کے مزار اقدس کا بالکل عکس بنانا اس کا دیدار اور تحفظ کرنا اس کے قریب بیٹھ کر مجمع میں فاتحہ ثواب ہدیہ کرنا اور باری تعالی سے مناجات کرنا کار ثواب ہے اگر اس کا منع کرنا اس سبب سے ہے کہ وہاں جہلاء خرافاتیں کرتے ہیں تو نیک عمل ہے اتنے سے اسے معزول کرنے کا حق حاکم شرع کو بھی نہیں پہنچتا اور وہ جو ایصال ثواب کا ہی منکر ہو گمراہ امامت سے واجب العزل ہے قال الإمام أحمد رضا خان عليه رحمة المنان اگر واقع میں امام اول نہ وہابی ہے نہ غیر مقلد نہ دیوبندی نہ کسی قسم کا بد مذہب نہ اس کی طہارت یا قرأت یا اعمال وغیرہ کی وجہ سے کوئی وجہ کراہت بلا وجہ اس کو معزول کرنا ممنوع ہے حتی کہ حاکم شرع کو اس کا اختیار نہیں دیا گیا (فتاوی رضویہ ٥٨٢/٦) والله تعالی اعلم
کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ