قربانی میں سود خور کی رقم شامل ہو تو کیا حکم ہے
(مسئلہ) کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان کرام مسئلہ ذیل میں مسئلہ یہ ہے کہ بڑے جانور کی قربانی میں سات شریک ہیں لیکن ایک شخص کا جو پیسہ ہے وہ بیاز کا ہے باقی کا ٹھیک ہے اب سوال یہ ہے کہ کیا باقی چھ شخصوں کی قربانی ہوگی یا نہیں؟
(الجواب) سود خور شریک نے سودی روپیہ ہی اس جانور میں لگایا تو قربانی کسی کی نہ ہوئی ایسی رقم سے تقرب نہیں ہوسکتا کہ خریدی گئی چیز خبیث ہے قال رسول الله صلی الله عليه وسلم إن الله طيب لا يقبل إلا طيبا (صحیح مسلم م ٢٣٤٦ سنن الترمذي م ٤٠٧٢ سنن الدارمی م ٢٧١٧ فرمایا صلی الله تعالی عليه وآله وسلم نے الله پاک ہے پاک کے علاوہ کچھ قبول نہیں کرتا) لہذا یہ اس جانور کا سارا گوشت صدقہ کر دیا جائے اور دوبارہ قربانی کی جائے جس میں سودی روپیہ نہ لگایا گیا ہوا اور اگر اس شخص کے پاس مال حلال بھی ہے اسی میں سے دیا یا اسے علم نہیں کہ جو رقم جانور میں لگائی حرام تھی یا حلال تو قربانی ہوگئی کیونکہ حرام کا تحقق یقین کے ساتھ ہوتا ہے والله تعالی اعلم
کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ