Headlines
Loading...


(مسئلہ) لاحول ولا قوة الا باالله اس کے پڑھنے کے بارے میں حدیث قدسی میں جواسکی فضیلت بیان کی گٸی ہے وہ حدیث ارسال فرمائیں

(الجواب) نبی کرہم ﷺ فرماتے ہیں لما فرغت من أمر السموات والأرض قلت يا رب إنه لم يكن نبي قبلي إلا وقد كرمته اتخذت إبراهيم خليلا وموسى كليما وسخرت لداود الجبال ولسليمان الريح والشياطين وأحييت لعيسى الموتى فما جعلت لي قال أو ليس قد أعطيتك أفضل من ذلك كله أن لا أذكر إلا ذكرت معي وجعلت صدور أمتك أناجيل يقرؤون القرآن ظاهرا ولم أعطها أمة وأعطيتك كنزا من كنوز عرشي لا حول ولا قوة إلا بالله (در المنثور ٤٩٩/١٥ البدایة والنهاية ٣٢١/٦)

جب میں حسب ارشاد الہی زمین وآسمان کی سیر سے فارغ ہوا الله تعالٰی سے عرض کی اے رب میرے مجھ سے پہلے جتنے انبیاء تھے سب کو تُو نے فضائل بخشے ابراہیم علیہ السلام کو خلیل کیا، موسی علیہ السلام کو کلیم داؤد علیہ السلام کے لیے پہاڑ مسخر کیے سلیمان علیہ السلام کے لیے ہوا اور شیاطین عیسی علیہ السلام کے لیے مردے جلائے میرے لیے کیا ہے ارشاد ہوا کیا میں نے تجھے ان سب سے زیادہ فضیلت عطا نہ کی کہ میری یاد نہ ہو جب تک تو میرے ساتھ یاد نہ کیا جائے اور میں نے تیری امت کے سینوں کو کشادہ کردیا ہے کہ وہ قرآن کو یاد پر پڑھتے ہیں یہ نعمت کسی امت کو نہیں دی میں نے تیری امت کو اپنے عرش کے خزانوں میں سے ایک خزانہ عطا کیا اور وہ لا حول ولا قوة إلا بالله ہے

کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ