Headlines
Loading...
کیا بہتا ہوا پانی پاک ہے یا ناپاک

کیا بہتا ہوا پانی پاک ہے یا ناپاک

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه‌

ســـــــــوال؟ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل میں کہ بہتا ہوا پانی پاک ہے یا نہیں اور بہنے کی مقدار کیا ہوتی ہے اور اگر اس میں نجاست پڑ جائے تو اس کا حکم کیا ہے؟

سائل قاسم رضا وارثی یو ایس نگر اترا کھنڈ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوہاب 

حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمۃ والرضوان بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ بہتا پانی کہ اس میں تنکا ڈال دیں تو بہا لے جائے پاک اور پاک کرنے والا ہے نجاست پڑنے سے ناپاک نہ ہوگا جب تک وہ نجس اسکے رنگ یا بو یا مزے کو نہ بدل دے اگر نجس چیز سے رنگ یا بو یا مزہ بدل گیا تو ناپاک ہوگیا اب یہ اس وقت پاک ہوگا کہ نجاست تہ نشیں ہوکر اسکے اوصاف ٹھیک ہوجائیں یا پاک پانی اتنا ملے کہ نجاست کو بہا لے جائے یا پانی کے رنگ, مزہ, بو ٹھیک ہوجائیں اور اگر پاک چیز نے رنگ, مزہ, بو کو بدل دیا تو وضوء غسل اس سے جائز ہے جب تک چیز دیگر نہ ہوجائے " اھ( ح:2/ص:330/ پانی کا بیان / مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی) اور فتاوی ھندیہ میں ہے کہ الاول الماء الجاری و ھو ما یذھب بتبنۃ کذا فی الکنز والخلاصۃ و ھذا ھو الحد الذی لیس فی درکہ حرج ھکذا فی شرح الوقایۃ و قیل ما یعدہ الناس جاریا و ھو الاصح کذا فی التبین و فی النصاب والفتوی فی الماء الجاری أنہ لا یتنجس مالم یتغیر طعمہ أو لونہ أو ریحہ من النجاسۃ کذا فی المضمرات و اذا القی فی الماء الجاری شئی نجس لالجیفۃ والخمر لا یتنجس مالم یتغیر لونہ أو طعمہ أو ریحہ کذا فی منیۃ المصلی " اھ( ج:1/ص:16/17/ الفصل الاول فیما یجوز التوضؤ / بیروت) اور درمختار میں ہے کہ ( و) یجوز (بجار وقعت فیہ نجاسۃ) والجاری ( ھو ما یعد جاریا) عرفا و قیل ما یذھب بتبنۃ والاول أظھر والثانی أشھر (و ان) وصلیۃ (لم یکن جریانہ بمدد) فی الأصح (ان لم یر) أی یعلم (أثرہ ) فلو فیہ جیفۃ أو بال فیہ رجال فتوضأ آخر من اسفلہ جاز مالم یر فی الجریۃ أثرہ (و ھو) اما (طعم أو لون أو ریح ) ظاھرہ یعم الجیفۃ وغیرھا و ھو رجحہ الکمال وقال تلمیذہ قاسم انہ المختار و قواہ فی النھر و اقرہ المصنف و فی القھستانی عن المضمرات عن النصاب و علیہ الفتوی " اھ( ج:1/ص:234/235/236/ کتاب الطھارۃ / باب المیاہ / دار عالم الکتب

واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 

کتبہ اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ  7---جولائی---2020---بروز منگل

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ