7.16.2020

کیا نابالغ بچے نابالغ گواہوں کی موجودگی میں نکاح کر سکتے ہیں

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ لڑکا اور لڑکی نا بالغ ہو اور ہنسی مذاق میں نا بالغ گواہوں کی موجودگی میں ہی نکاح کرلے تو کیا ان کا موجود ہ گواہوں کی موجودگی میں نکاح درست یا نہیں برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

سائل محمد شاکر رضوی جہاں آباد یو پی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب 

نابالغ لڑکوں اور لڑکیوں کا آپس میں گواہوں کی موجودگی میں منعقد نہ ہوگا خواہ وہ ہنسی مذاق میں ہو حقیقت میں ہو نابالغ لڑکوں اور لڑکیوں کا نکاح اس وقت منعقد ہوگا جب ان کا نکاح ان کے والدین نے کیا ہو جیسا کہ قدوری میں ہے یجوز نکاح الصغیر و الصغیرۃ اذا زوجھما الولی بکرا کانت الصغیرۃ او ثیبا چھوٹے لڑکے اور چھوٹی لڑکی کا نکاح جب ان کے والد نے کیا ہو تو جائز ہے چاہے باکرہ ہو یا ثیبہ(قدروی مترجم جلد اول صفحہ ٢١٤) 

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

العبد محمد عمران القادری التنویری غفرلہ ١٨ ذی القعدہ ١٤٤١  ١٠ جولائی ٢٠٢٠

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only