Headlines
Loading...
فرض کی آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھنے کا کیا حکم ہے

فرض کی آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھنے کا کیا حکم ہے

السلام عليكم ورحمتہ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماے کرام و مفتیان کرام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ فرض کی آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھنے کا کیا حکم ہے زید کا کہنا ہے کہ سورہ فاتحہ پڑھنے کی مقدار خاموش کھڑے رہیں تو مسئلہ درپیش یہ ہے کہ سورہ فاتحہ پڑھی جاے گی یا نہیں بحوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

سائل محمد قمرالدین قادری بمقام گیناپور ضلع بہرائچ شریف یوپی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
و علیکم السلام ورحمتہ اللہ برکاتہ
الجواب بعون ملک الوھاب اللھم ھدایہ الحق والصواب 

فرض کی آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھنا افضل ہے واجب نہیں ہے جیسا کہ سرکار صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ بہار شریعت تحریر فرماتے ہیں کہ نماز فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں افضل سورہ فاتحہ پڑھنا ہے اور سبحان اللہ کہنا بھی جائز ہے اور بقدر تین تسبیح کے چپکا کھڑا رہا تو بھی نماز ہوجائے گی مگر سوت نہ چاہئے (الدر المختار کتاب الصلوۃ باب صفة الصلوۃ جلد دوم ص ٢٧٠) (بہار شریعت حصہ حصہ سوم ص ٥٣١) 

واللہ تعالی اعلم باالصواب

کتبہ محمد انیس الرحمن حنفی رضوی بہرائچ شریف یوپی الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ