9.30.2020

بغیر کسی غلطی کے لقمہ دے دیا تو نماز کا کیا حکم ہے

السلام علیکم ورحمتہ اللہو برکاتہ 

آپ حضرات کے سامنے ایک سوال ہے کہ امام صاحب کی غلطی نہیں ہوئ اور مقتدی غلط سمجھ کر لقمہ دیا تو مقتدی کی نماز ہوگی یا نہیں دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

سائل محمد اکرم شیخ ایڈووکیٹ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوھاب 

اگر واقعی مقتدی نے بے محل لقمہ دیاتو اس مقتدی کی نماز فاسد ہوگی فتاویٰ رضویہ میں بحراٸق سے ہے القیاس فسادھابہ وانماترک للحاجةفعندعدمھایبقی الامرعلی اصل القیاس ( جلدسوم صفحہ٤٢٢) اور ہاں اگر لقمہ دینے والا جب کہ نماز سے خارج ہوگیا اور امام اس کے بتانےسے لوٹا تو امام کی نماز بھی گئی اور اس کے سبب سارےمقتدی لوگوں کی نماز بھی جاتی رہی کسی کی نہ ہوٸی فتاویٰ فیض الرسول ج١ ص٣٩١

واللہ اعلم باالصواب 

کتبہ عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only