10.25.2020

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا پیشاب پاک تھا یا ناپاک



 السلام عليكم ورحمۃاللہ وبرکاتہ 

علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا پیشاب پاک تھا یا ناپاک مدلل جواب عنایت فرمائیں بحوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

المستفتی محمد شاکر رضوی جہان آباد یوپی

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

 

الجواب بعون الملک الوھاب 


علماء امت کا اس پر متفقہ فیصلہ ہے کہ حضور ﷺ کا پیشاب( بول مبارک) پاک ہےحضرت علامہ عبد الحق محدث دہلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں ام ایمن رضی اللہ تعالیٰ عنہا جو حضور ﷺ کی خدمت میں رہا کرتی تھیں انھوں نے اسے پیا بھی ہے چنانچہ منقول ہے کہ رات کے وقت حضور ﷺ کے تخت کے نیچے پیالہ رکھا جاتا کہ رات میں اس میں بول ( پیشاب) فرمادیں چنانچہ جب ایک رات آپ نے اس میں بول مبارک فرما یا اور صبح ہوئی تو حضور ﷺ نے ام ایمن رضی اللہ عنہا سے فرمایا کہ اس تخت کے نیچے ایک پیالہ ہے اسے زمین کے سپرد کر دو مگر انھوں نے کچھ نا پایا ام ایمن رضی اللہ عنہا نے عرض کیا خدا کی قسم رات مجھے پیاس معلوم ہوئی میں نے اسے پی لیا تھا اس پر حضور ﷺ نے تبسم فرمایا اور نہ انھیں اپنا منھ دھونے کا حکم فرما یا اور نہ دوبارہ ایسا کرنے سے منع فرمایا بلکہ یہ فرمایا اب تمہیں کبھی پیٹ کا درد لاحق نہ ہوگا(مدارج النبوت جلد اول صفحہ ٤٢/ مطبوعہ شبیر برادرز لاہور) مذکورہ بالا عبارت سے واضح ہوگیا کہ حضور ﷺ کا پیشاب (بول مبارک) پاک ہے ورنہ ام ایمن رضی اللہ عنہا کے پینے پر حضور ﷺ منع فرماتے


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 


کتبہ فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ ۷ ربیع الاوّل ۱٤٤٢ ھجری

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only