Headlines
Loading...
بلّی کا چھوٹا کیا ہے چاروں اماموں کے نزدیک

بلّی کا چھوٹا کیا ہے چاروں اماموں کے نزدیک



اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ 

مفتی صاحب ایک سوال ہے آپ کی بارگاہ میںکہ بلی کا جھوٹا کیا ہے امام شافعی کے نزدیک اور امام اعظم ابوحنیفہ کے نزدیک اور امام اب حنبل نزدیک اور امام مالک کے نزدیک سب مسلک بتائیں بہت مہربانی ہوگی الگ الگ رہنمائی فرمائیں شکریہ جزاک اللہ خیرا کثیرا

المستفتی حافظ محمد دلشاد رضا

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوھاب 

سٶرھرہ یعنی بلی کے جھوٹے میں ایمہ فقہ کا اختلاف ہےفقہاۓثلاثہ یعنی حضرت امام مالک حضرت امام شافعی اور حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃاللہ علیھم کا مٶقف یہ ہےکہ بلی کاجھوٹابلاکراہت پاک ہے ان حضرات کی دلیل اس حدیث سے ہے عن عاٸشةرضی اللہ عنھاان رسول اللہﷺتوضأ۶ذات یوم فجا۶ت الھرةفشربت من الانافتوضأرسول اللہﷺمنہ ورش مابقی حضرت عائشہ کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن وضو کرنے کا قصد کیا تو ایک بلی آئی اور اس نے برتن سے پانی پی لیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے وضو کیا اور باقی ماندہ پانی (زمین پر) چھڑک دیافقہائے ثلاثہ اس حدیث سےدلیل یوں لیتےہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بلی کے جھوٹے پانی سے وضو فرمایا ہے دوسری دلیل وہ روایت ہے جس میں فرمایا گیا ہے کہ بلی کا شمار ایسے جانوروں میں ہوتا ہے جن کی تمہارے یہاں آمد و رفت ہوتی ہے لہذا اس کا جھوٹا کسی چیز کو پلید نہیں کرتا  اور حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالی عنہ کا نقطہ نظر یہ یہ ہے کہ بلی کا جھوٹا پاک ہے مگر کراہت تنزیہی کے ساتھ آپ کی دلیل بھی وہی روایات ہیں جو ائمہ ثلاثہ کی ہے البتہ زیر بحث حدیث کا آخری حصہ ہے کہ آپﷺ نے وضو کرنے کے بعد باقی ماندہ پانی زمین پر چھڑک دیا آپﷺ کاپانی چھڑکنا اس کی کراہت کی طرف اشارہ ہے لہذا بلی کا جھوٹا پاک ہوا مگرکراہت سے مزید ایک روایت میں ہے کہ حضورﷺکی طرف سے بلی کو دوسرے درندوں کے مصداق قرار دیا گیا پھر اس کی آمدورفت کثرت سے گھر میں ہوتی ہے اس سے بچنا دشوار ہے اس کےجھوٹےکوبھی پاک قرار دیا گیا تمام نبیوں آیات کے تمام ہست پر ایسے ہی عمل ہو سکتا ہے کہ بلی کے جھوٹے کو کراہت کے ساتھ پاک قرار دیا جائے دیگر ائمہ کے مقابل یہ نقطہ نظر زیادہ محتاط ہے(شرح مسندامام اعظم صفحہ١٨٨ فاروقیہ بکڈپو جامع مسجددھلی) 


واللہ اعلم باالصواب 

کتبہ عبید اللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی ١٧ ربیع الاول ١٤٤٢ھ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ