Headlines
Loading...
جس شخص کا ختنہ نہ ہوا ہو تو اسکی نمازوں کا کیا حکم ہے

جس شخص کا ختنہ نہ ہوا ہو تو اسکی نمازوں کا کیا حکم ہے

 


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ نماز کا کیا حکم ہے ایک نومسلم شخص پر جسنے خطنہ نہ کروایا ہو۔ کیا بنا خطنہ اسکی نماز قابل قبول ہے۔ جواب تفصیلی اور دلیل کے ساتھ ہو بہت مہربانی ہوگی۔۔

المستفتی محمد عبد الرحمن

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ


الجواب بعون الملک الوہاب

ختنہ کرنا سنت اور شعار اسلام ہے جس کی وجہ سے مسلم اور غیر مسلم میں امتیاز ہوتا ہے اور ختنہ کی عمر سات سال سے بارہ سال تک ہے لیکن ضعیف العمر شخص ایمان لائے اور ختنہ پر قادر نہ ہو تو اس کے لئے رخصت ہے کیونکہ ختنہ کرنا سنت واجب نہیں اور عذر کے سبب واجب ترک کرنے کی رخصت ہے تو سنت بھی ترک کی جا سکتی ہے اسی طرح جب بالغ شخص مشرف باسلام ہوا تو اگر وہ خود ہی ختنہ کر سکتا ہے تو اپنے ہاتھ سےکرلے ورنہ نہیں اور اگر کوئ عورت ختنہ کرنا جانتی ہو اور اس سے نکاح کرسکتا ہو تو نکاح کر کے اس سے ختنہ کرالے جیساکہ عالمگیری میں ہے الشیخ الضعیف اذا اسلم ولا یطیق الختان ان قال اھل البصر لا یطیق یترک لان ترک الواجب بالعذر جائز فترک السنۃ اولی قیل فی ختان الکبیر اذا امکن ان یختن نفسہ فعل والا لم یفعل الا ان یمکنہ ان یتزوج اویشتری ختانہ فتختنہ وذکر الکرخی فی الجامع الصغیرویختنہ الحمامی (ج ۵ص۳۵۷) ایسا ہی بہار شریعت ج۳ ح۱۶ ص۵۹۰پر بھی ہےتفصیل مذکور سے معلوم ہوا کہ ختنہ کرنا سنت ہے واجب نہیں کہ ختنہ نہ کرا تو وہ مسلمان نہ رہا یا پھر مسلمانی دار ومدار ختنہ ہی پر ہے اور پھر اوپر دو مثالیں بھی دی گئیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ ختنہ کرنا ممکن ہو تبھی کرے ورنہ اسے رخصت ہے ختنہ کے بغیر بھی فرائض وواجبات ادا کرسکتا ہے ورنہ اسے رخصت نہ دی جاتی بلکہ ختنہ لازم قرار دیاجاتا لہذا صورت مسئولہ میں وہ نومسلم بغیر ختنہ کرائے نماز پڑھ سکتا ہے اسکی نماز قابل قبول بھی ہے


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


کتبہ محمد مزمل حسین نوری مصباحی کشنگنج

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ