Headlines
Loading...
کیا ایک طلاق دینے سے بیوی نکاح سے نکل جاتی ہے نیز دو اور تین طلاق کا کیا حکم ہے

کیا ایک طلاق دینے سے بیوی نکاح سے نکل جاتی ہے نیز دو اور تین طلاق کا کیا حکم ہے

 


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان کرام اس مسئلہ میں اگر کسی نے ایک طلاق دی تو طلاق واقعی ہوگی یا نہیں اور بیوی نکاح سے نکل جائے گی یا نہیں دو کا کیا حکم ہوگا تین کا کیا حکم ہوگا رہنمائی فرمائیں 

المستفتی محمد ساجد رضا الھند

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرْکَتَہُ

الجواب بعون الملک الوھاب

 ایک یا دو طلاق دی تو طلاق رجعی ہے اور طلاق رجعی کا حکم یہ ہے کہ عدت کے اندر یعنی حاملہ کا.بچہ پیداہونے سے پہلے اور غیر حاملہ کا تیں حیض آنے سے پہلے اگر رجعت کر لیں تو نکاح باقی رہے گا جیساکہ قرآن مجید میں وَاِذَا طَلَّقۡتُمُ النِّسَآءَ فَبَلَغۡنَ اَجَلَهُنَّ فَاَمۡسِكُوۡهُنَّ بِمَعۡرُوۡفٍ ترجمہ اور جب تم عورتوں کو طلاق دو اور ان کی میعاد آلگے تو اس وقت تک یا بھلائی کے ساتھ روک لو(القرآن سورۃ نمبر 2 البقرة آیت نمبر 231) اور اگر تین طلاق دے دیا تو پھر یہ طلاق مغلظہ ہوگی اور طلاق مغلظہ کا حکم یہ ہے کہ بعد عدت دوسرے سے شادی کرے پھر بعد طلاق یا شوہر کے وفات کے بعد عدت گزارے پھر شوہر اول سے نکاح کرے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے فان طلقھا فلا تحل لہ من بعد حتٰی تنکح زوجا غیرہ ) یعنی اگر اسے (تیسری) طلاق بھی دیدی تو وہ اس کے لیے، حلال نہ ہوگی جب تک دوسرے خاوند کے پاس نہ رہ لے یعنی دوسرا خاوند عمل زوجیت بھی کر لے(کنزالایمان سورۃ البقرہ آیت ۲۳۰


واللہ و رسولہ اعلم باالصواب


کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمۃ اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ