Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ماہ صفر المظفر کے آخری. بدھ کو کچھ لوگ فاتحہ کرواتے ہیں جیسا کہ اسکا رواج پٹنہ میں کثرت سے ہے تو یہ فاتحہ. خاص کر. کنکے نام سے ہوتا ہے؟ المستفی محمد کلیم اشرف. پٹنہ. بہار

       جواب

نیاز و فاتحہ کبھی بھی یعنی کہ سال کے بارہ مہینوں میں جب چاہیں کر سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں ہے خواہ وہ ماہ صفر کے مہینہ ہویا ربیع النور کا لیکن جہاں تک مجھے معلوم ہے کہ لوگوں میں ماہ صفر کے آخری چہار شنبہ کو جو نیاز کرواتے ہیں لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم اسی دن بیماری سے صحتیاب ہوئے تھے اسی وجہ سے عوام میں غسل کرنا سیر کو نکلنا نیاز دلانا وغیرہ وغیرہ رائج ہے حالانکہ یہ غلط ہے کہ حضور علیہ السلام اس دن صحتیاب نہ ہوئے تھے بلکہ علیل تھے اس لئے اس نیت سے یہ باتیں نہ چاہئے بقیہ نیاز و فاتحہ کرانے میں کوئی حرج نہءں ہے.بہتر ہے کہ پہلے حضور علیہ السلام بعدہ جملہ انبیائے کرام صحابہ کرام شہدائے کرام اولیائے کرام کے نام ایصال ثواب کریں پھر جملہ مرحومین کے نام واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی

خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ