Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قبرستان غیر قوم سے کھدوانا کیسا جب کہ وہ ناپاک رہتے ہیں جواب ضرورو دیں المستفی محمد تبریز عالم دہلوی

       جواب

صورت مسٶلہ میں غیر قوم یعنی غیر مسلم سے قبر کھدوانا جاٸز ہے جبکہ کوٸ دوسری وجہ منع نہ ہو
بحرالراٸق جلد ٢ صفحہ ١٨٨ میں ہے وان کان الغاسل جنبا او حاٸضا اوکافرا جاز یعنی اگر جنبی یاحاٸضہ عورت یا کافر غسل دینے والا ہو تو جاٸز ہے
اور اسی طرح صاحب بہار شریعت علامہ امجدعلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ نہلانے والا با طہارت ہو جنب یا حیض والی عورت نے غسل دیا تو کراہت ہے مگر غسل ہو جائے گا اور بے وضو نے نہلایا تو کراہت بھی نہیں بہتر یہ ہے کہ نہلانے والا میّت کا سب سے زیادہ قریبی رشتہ دار ہو وہ نہ ہو یانہلانا نہ جانتا ہو تو کوئی اور شخص جو امانت دار و پرہیزگار ہو بہارشریعت جلد١ حصہ ٤ صفحہ ٤١١ میت کو نہلانے کا بیان مکتبہ دعوت اسلامی پس جب کافر غسل دے سکتاہے تو غیر مسلم سے قبر کھودوانا بھی جائز ہے البتہ مسلمان سے قبر کھودوانا افضل ہے کہ یہ بھی کار خیر ہے چاہے اجرت ہی دیکر ہو اور ایساہی فتاوی اکرمی صفحہ ٣٨٩ میں بھی موجود ہے واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ غلام حضور تاج الشریعہ محمدراحت رضا

نیپالی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ