Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ سویا بین کھانا کیساہے برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی المستفی محمد یوسف علی

       جواب

سویا بین کھانا جائز ہے، کیونکہ شریعتِ مطہرہ کا یہ واضح اور مسلّم اصول ہے کہ نباتات یعنی زمین سے اُگنے والی جتنی چیزیں ہیں وہ سب پاک اور حلال ہیں، اور ان کا کھانا بھی درست ہے۔ سوائے ان نباتات کے جو زہریلی اور مہلک ہوں یا جو نشہ آور ہوں، ان کا کھانا جائز نہیں ہے سویابین بھی زمین سے اُگنے والی ایک سبزی ہے جس کے بیج سے تیل نکالا جاتا ہے، اور تیل نکالنے کے بعد اس کا جو بھوسہ ہوتا ہے اسے گوند کر اس کی گولیاں بنالی جاتی ہیں، جو نہ تو زہریلی اور مہلک ہیں اور نہ ہی اس میں نشہ ہے، اسی طرح اس میں کسی ناپاک یا حرام شئے کے ملے ہونے کا یقینی علم بھی نہیں ہے، لہٰذا اس کا کھانا بلا کراہت جائز ہے
الاشباہ والنظائر میں ہے الأصل في الأشیاء الإباحۃ۔ الیقین لا یزول بالشک یعنی اصل اشیاء میں اباحت ہے کیونکہ یقین شک سے زائل نہیں ہوتا
اور سورہ بقرہ آیت ۱۲۸ پر فرمان باری تعالیٰ ہے یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ كُلُوْا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلٰلًا طَیِّبًا اے لوگوں کھاؤ جو کچھ زمین میں حلال پاکیزہ ہے واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ

۲۲ جمادی الاول ۱۴۴۳ ھجری

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ