Headlines
Loading...
نماز میں صدری عبا شیروانی یا جیکٹ کا بٹن کھولے رکھنا کیسا

نماز میں صدری عبا شیروانی یا جیکٹ کا بٹن کھولے رکھنا کیسا

Gumbade AalaHazrat

سوال
  السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان اسلام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ حالت نماز میں صدری ' عبا ' شیروانی یا جیکٹ کا بٹن کھولے رکھنا کیسا ہے - مع حوالہ جات مفصل جواب مرحمت فرما کر مشکور ومثاب ہوں المستفی فرحان قادری

       جواب

صدری کی وضع اس طور پر ہوئی کہ اسے بٹن لگا کر استعمال کریں یا بٹن نہ لگائیں دونوں طریقے معتاد ہیں لہذا حالت نماز میں اگر کرتے پر صدری پہنی اور کرتے کے بٹن اس طور پر لگے ہیں کہ سینہ چھپا ہے اور صدری کے کل یا بعض بٹن کھلے ہیں تو نماز میں کوئی کراہت نہیں کہ صدری موافق وضع مستعمل ہے اور موافق وضع میں کچھ کراہت نہیں اور اگر کہیں کچھ حضرات اسے معیوب سمجھنے لگیں تو ان کا اعتبار نہیں جس طرح ٹوپی سر کیلئے وضع ہوئی اب اگر کہیں کوئی سر پر ہونے کو معیوب سمجھنے لگے تو اس کا اعتبار نہیں اسی طرح انگرکھے پر جو صدری یا چغہ پہنتے ہیں اور عرف عام میں ان کا کوئی بوتام بھی نہیں لگاتے اور اسے معیوب بھی نہیں سمجھتے تو اس میں بھی حرج نہیں ہونا چاہئے کہ یہ خلاف معتاد نہیں (ج۳،ص۴۴۷) اور اگر کرتے کے بٹن اس طور پر کھلے ہیں کہ سینہ ظاہر ہے تو مکروہ تحریمی ہے نہ اس سبب کہ صدری کے بٹن کھلے ہیں بلکہ سینہ ظاہر ہے۔ شیروانی کے بٹن اس طور پر کھلے ہیں کہ سینہ ظاہر ہوتا ہے تو مکروہ ہے ورنہ کچھ کراہت نہیں البتہ اگر کل بٹن کھلے ہیں تو مکروہ تنزیہی ہے مشابہ سدل ہونے کے سبب
فتاوی رضویہ میں ہے قال فی ردالمحتار قال فی الخزائن بل ذکروا ابو جعفر انہ لو ادخل یدیہ فی کمیہ ولم یشد وسطہ او لم یزر ازرارہ فھو مسی لانہ یشبہ لسدل اھ
(ج۳،ص۴۳۸ قدیم) جاکٹ کی وضع سردی سے حفاظت کیلئے ہوئی اس کا مقصد اصلی سردی سے حفاظت ہے اور یہ مقصد جاکٹ کی چین اگر بٹن ہوں تو بٹن لگانے کی صورت میں ہی پوری طرح حاصل ہوسکتا ہے جاکٹ کا معتاد طریقہ چین یا بٹن لگانے کے ساتھ ہی قرار پایا اسی سبب اکثر باوقار اور مہذب حضرات چین یا بٹن لگاکر ہی استعمال کرتے ہیں لہذا حالت نماز میں جاکٹ کی چین یا بٹن کھلی ہیں تو مکروہ تنزیہی ہے خلاف معتاد،مشابہ سدل ہونے کے سبب اور اگر کوئی جیکٹ ایسا ہے جس میں چین اور بٹن دونوں ہیں اور اس نے دونوں میں سے کسی ایک کو لگا لیا تو کچھ کراہت نہیں خلاف معتاد اور خلاف وضع نہ ہونے کے سبب واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ شان محمد مصباحی قنوج یو پی
الجواب صحیح ابن فقیہ ملت مفتی محمد ازہار احمد امجدی مصباحی ازہری خادم التدریس والافتاء ارشدالعلوم امجدیہ اوجھا گنج یوپی
الجواب صحیح مفتی ابو حماد محمد جعفر مصباحی قادری رکن و مجیب شرعی عدالت
الجواب صحیح مفتی محمد عدنان غوثی مصباحی رکن و مجیب شرعی عدالت، خادم التدریس جامعۃ المدینہ نیپال گنج نیپال
صح الجواب : فقط محمد اختر علی واجد القادری الحنفی عفی عنہ ، خادم شمس العلما دار الافتاء و القضاء ،جامعہ اسلامیہ میراروڈ ممبئی


0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ