Headlines
Loading...

(سوال) زید جو سنی صحیح العقیدہ ہے اور اسکا قول وعمل مسلک اعلیحضرت کےمطابق ہے پر وہ دیوبندی مدرسہ میں پڑھاتا ہے حافظ ہے اسکا کہنا ہے کہ چند سال بعد سنی اداروں میں عالم فاضل کا مکمل کورس کروں گا. تو زید کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟ زید پر فتویء کفر لگانا اور یہ کہنا کہ زید کا پورا خاندان دیوبندی ہے کیسا ہے؟ اور فتوی لگانے والے پر کیا حکم شریعت عائد ہوگا؟ کیا تمام دیوبندی کافر ہیں؟ 

سائل: صلاح الدین قادری

الجواب دیوبندیوں کے مدرسہ میں پڑھانا جائز نہیں اور یہ اعلانیہ گناہ کرنا ہے لہذا جب تک بد مذہبوں کو تعلیم دے یا کم سے کم ان کے ساتھ اٹھے بیٹھے اس کی اقتداء کسی چیز میں بھی جائز نہیں. زید (یا اس کے خاندان افراد میں سے کسی) کی ایسی بات پر جس سے ظاہر ہو کہ وہ ان دیوبند اکابرین کو اچھا سمجھتا ہے جن پر علمائے حرمین شریفین نے کفر کا فتوی لگایا تھا یا اگر ان کے کفر میں شک کرتا ہے یا ان کے کفر میں شک کرنے والوں کے کفر میں شک کرتا ہے، کفر کا فتاوی لگانا صحیح ہے. ورنہ کافر کہنے والے پر فتوی پلٹ آئے گا. زید کے خاندان کو طنزا یا گالی کے طور پر کسی نے دیوبندی کہا جبکہ وہ صحیح العقیدہ سنی تھے تو اس نے بڑا برا کیا لیکن اس سے وہ خود کافر نہیں ہوگا. دیوبندیوں میں عام ہے کہ وہ لوگوں کو اپنی گمراہیوں کے جال میں پھنسانے کے لئے سنی بننے کا ڈھونگ تک رچا لیتے ہیں یا اگر گمراہ نہ کر سکیں تو اوپری طور پر اپنے اکابرین کو بھی برا بھلا کہہ کر دلوں کو اپنی طرف کھینچنے کی کوشش کرتے ہیں لہذا ہر طرح سے احتیاط لازم اور اہل محلہ کے صحیح العقیدہ لوگوں کو ان کی کفریات پر مطلع کرنا واجب کے کہیں وہ انہیں بھی گمراہ نہ کر دیں

 کتبه: ندیم ابن علیم المصبور العینی گونڈی، ممبئی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ