کیا نابالغ پیر بن سکتا ہے اور مرید کر سکتا ہے؟؟
سوال کیا نابالغ پیر بن سکتا ہے اور مرید کر سکتا ہے؟؟
الجواب
اولا تویہ جاننا چاہیےکہ بیعت اسی کےہاتھ پرجائزہےجس کےاندریہ چارشرطیں پائی جائیں
فتاوی رضویہ میں ہے
(1)ایک یہ کہ سنی صحیح العقیدہ ہو اس لئے کہ بدمذہب دوزخ کے لئے کتے ہیں اوربدترین مخلوق، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے
(2)دوسری شرط ضروری علم کا ہونا، اس لئے کہ بے علم خدا کوپہچان نہیں سکتا
(3)تیسری یہ کہ کبیرہ گناہوں سے پرہیرز کرنا اس لئے کہ فاسق کی توہین واجب ہے اور مرشد واجب التعظیم ہے دونوں چیزیں کیسے اکھٹی ہوں گی
(4)چوتھی اجازت صحیح متصل ہوجیسا کہ اس پر اہل باطن کا اجما ع ہے۔جس شخص میں ان شرائط من سے کوئی ایک شرط نہ ہوتو اس کو پیر نہیں پکڑنا چاہئے (97/21)
اگر یہ اس کے اندر یہ شرطیں پائی جارہی ہوں ( جب کہ امکان بہت کم ہے) ... تو عرض ہےکہ ایک پیر کا کام رشدوہدایت اور وعظ وتبلیغ ہےاور ظاہرہے یہ کام نابالغ کےذریعے بہت مشکل ہیں لہذا اگر یہ سب چیزیں پائی جارہی ہوں توٹھیک ورنہ نہ بنا ہی بہتر،ورنہ اس کا وبال بنانےوالوں پر ہوگا
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
کتبہ عدیل احمدقادری رضوی
تیسری شرط کو اس طرح بھی بیان کیا گیا شریعت کا پابند ہونا
اب ظاہر ہے کہ نابالغ مکلف ہی نہیں تو پابند ہونے نہ ہونے کی بات ہی جدا لہذا نابالغ پیر نہیں ہو سکتا بعد بلوغ ہی پیر بن سکتا
واللہ تعالی اعلم
شان محمدالمصباحی القادری
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ