Headlines
Loading...


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک گاۓ میں 7 آدمی ملکر حصہ لۓ لیکن ایک دو آدمی بغیر کسی کو بتاۓ اچھا اچھا گوشت لیکر پہلے ہی چلے آۓ اور جو ان کو اچھا نہ لگا اس کو چھوڑ دۓ دوسروں کے لیے اور حصہ بھی اندازہ سے لگا لیا بغیر کسی کے بتاۓ تو ان کی قربانی کا کیا حکم ہوگا یا اور سب جن کو بڑھیا گوشت نہیں ملا ان کی قربانی ہوئ یا نہیں اور جسنے چن چن کر اچھا اچھا گوشت لیا تو ان کی قربانی ہوگی یا نہیں سب کے قربانی کا کیا حکم ہوگا عند الشرع اور جس نے چن کر اچھا اچھا گوشت لیا اس کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہوگامفتیان کرام جواب سے نواز دیں اگر سوال میں کوئ کمی ہوئ ہوتو معذرت خواہ ہوں

سائل ۔ محمد ہاشم رضا عزیزی

استغفراللہ العظيم قربانی محض گوشت کھانے کی نیت سے تھی. تو شرکاء میں سے کسی کی نہیں ہوئی مگر نیت ایک باطنی چیز ہے اور ایک مسلمان کے بارے میں اچھا گمان رکھنا چاہیے کہ اس نے خالص عبادت کی نیت سے قربانی کی تھی. مگر پھر گوشت کو دیکھ کر نیت بدل جانے کی وجہ سے انھوں نے یہ نازیبا سلوک کیا ہے اگر یہی اصل ہے کہ انہوں نے عبادت کی نیت سے قربانی کی ہے. تو پھر قربانی ہوگئی ہے. البتہ قربانی میں تقسیم کا شرعی طریقہ نہ اپناکر انھوں نے کئی حرام طریقے کا ارتکاب کیا ہے سوجھ بوجھ رکھنے والے افراد جاکر انھیں سمجھائیں اور پھر سے تقسیم کاری کی جائے واللہ تعالٰی اعلم

کتبہ فیضان سرور مصباحی

ہمارے اسلامی چینل کو لائک اور سبسکرائب کریں

https://youtube.com/@YadeTajushsharia

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ