پڑوسیوں کی کتنی اقسام ہیں اور کیا کیا ہیں
(مسئلہ) پڑوسیوں کی کتنی اقسام ہیں اور کیا کیا اور ہر ایک کا حکم کیا ہے؟
(الجواب) تین انواع ہیں الجار ذو القربی الجار المسلم (الجار الجنب) الجار الکافر چالیس گھر دائیں طرف چالیس گھر بائیں طرف اسی طرح آگے پیچھے چالیس گھر پڑوس میں داخل ہیں نبی کریم صلی الله تعالی عليه وآله وسلم نے ارشاد فرمایا الجيران ثلاثة جارله حق واحد وجار له حقان وجار له ثلاثة حقوق فالجار الذي له ثلاثة حقوق الجار المسلم ذو الرحم فله حق الجوار وحق الإسلام وحق الرحم وأما الذيله حقان فالجار المسلم له حق الجوار وحق الإسلام وأما الذي له حق واحد فالجار المشرك (احیاء علوم الدین ٢٦١/٢ الکامل لابن عدی ٢٩٢/٦ حلیة الأولیاء ٢٠٧/٥ كشف الأستار م ١٨٩٦ پڑوسیوں کی تین انواع ہیں وہ پڑوسی جس کا ایک حق ہے وہ پڑوسی جس کے دو حق ہیں وہ پڑوسی جس کے تین حق ہیں مسلمان رشتے دار پڑوسی کے تین حق ہیں حق پڑوس حق اسلام اور حق رشتہ داری مسلمان پڑوسی کے دو حق ہیں حق پڑوس اور حق اسلام مشرک پڑوسی کا ایک حق ہے حق پڑوس)
تینوں پڑوسیوں میں یہ حق مشترک ہے کہ اسے اور اس کی چیزوں کو ایذا نہ دے اور دین اسلام پر انہیں ثابت قدم رکھنے کی حتی الامکان کوشش کرتا رہےحسن سلوک اور صلہ رحمی یہ حربی کافروں کے لیے نہیں ہیں تفصیل کے لیے امام اہل سنت احمد رضا خان عليه رحمة الله الرحمن کا رسالہ المحجة المؤتمنة پڑھیں مسلمان پڑوسی کے حقوق میں وہ تمام شامل ہیں جو ایک مسلمان کے حقوق ہیں لیکن اس سے زیادہ تاکید کے ساتھ مثلا سلام کرنا چھینک کا جواب دینا عیادت کو جانا جنازہ میں شامل ہونا گمراہی سے بچانا قطع تعلقی نہ کرنا دعوت قبول کرنا، خیر خواہی کرنا بزرگوں اور مستورات کا ادب ولحاظ رکھنا ضروریات کا خیال رکھنا، قرض دینا ہدیہ قربانی کا گوشت دینا نیک کام کی تلقین اور برائی سے منع کرنا ایذا دے تو صبر کرنا وغیرہ طویل فہرست ہے اور جب یہی رشتے دار ہو تو یہ حقوق اور بھی مؤکد ہوجاتے ہیں
محلہ میں رہنے والے لوگوں کی ایک چوتھی قسم مرتدوں اور بدمذہبوں کی ہے جو حق کو قبول کرنے والا مغز ہی نہیں رکھتے یہ شیطان کے علاوہ کسی کے پڑوسی نہیں ہوسکتے جیسے وہابیہ دیوبندیہ یہ ایسے لوگ ہی نہیں جن کا کوئی حق کسی پر ہو. ہاں، اتنا ضرور ہے کہ ان کا بائیکاٹ کیا جائے یا نرم دل نرم مغز ہو تو دین سکھا کر راغب کیا جائے والله تعالی اعلم
کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ