Headlines
Loading...


سوال کیا فرماتے ہیں علمائے دین شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید نے اپنی ضرورت کے لئے اپنے گھر میں انٹرنیٹ سسٹم (Wi-Fi) لگا رکھا ہے اور اس میں کوڈ (Code) بھی لگایا ہے اب بکر جو اس کا پڑوسی ہے کوڈ نمبر کسی طرح معلوم کر کے دن بھر بغیر زید کی اجازت کے انٹرنیٹ چلاتا ہے تو ایسا کرنا صحیح ہے یا نہیں اور اس پر کیا حکم لگے گا؟

الجواب بے اجازت زید اس کے وائی فائی کو استعمال کرنا بکر کیلئے ناجائز و گناہ ہے کہ یہ چوری کے حکم میں ہے جوکہ گناہ کبیرہ ہے

حدیث پاک میں ہے ﻭﻋﻦ ﺃﺑﻲ ﺣﺮﺓ اﻟﺮﻗﺎﺷﻲ ﻋﻦ ﻋﻤﻪ ﺭﺿﻲ اﻟﻠﻪ ﻋﻨﻪ ﻗﺎﻝ ﻗﺎﻝ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﺃﻻ ﻻ ﺗﻈﻠﻤﻮا ﺃﻻ ﻻ ﻳﺤﻞ ﻣﺎﻝ اﻣﺮﺉ ﺇﻻ ﺑﻄﻴﺐ ﻧﻔﺲ ﻣﻨﻪ(ای بأمر أو رضا منه) ﺭﻭاﻩ اﻟﺒﻴﻬﻘﻲ ﻓﻲ ﺷﻌﺐ اﻹﻳﻤﺎﻥ ﻭاﻟﺪاﺭﻗﻄﻨﻲ ﻓﻲ اﻟﻤﺠﺘﺒﻰ (مرقاۃ شرح مشکاۃ ج٥ ص١٩٧٤)

واللہ تعالیٰ اعلم 

کتبہ شان محمد مصباحی قادری٣٠ اگست ٢٠٢٣ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ