Headlines
Loading...
آیت سجدہ تلاوت سے پہلے سجدۂ تلاوت کر دے تو نماز کا کیا حکم ہے

آیت سجدہ تلاوت سے پہلے سجدۂ تلاوت کر دے تو نماز کا کیا حکم ہے


(مسئلہ) علماء کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ میں ایک سوال ہے کہ اگر کوئی بندہ نماز کے اندر آیت سجدہ تلاوت کرنے سے پہلے سجدۂ تلاوت کر دے تو اس نماز کا کیا حکم ہے؟ اس کا سجدہ کرنا عمل کثیر ہے یا نہیں؟

(جواب) قصدا کیا تو نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوئی سہوا کیا تو سجدہ سہو واجب اور یاد آنے پر بعد قراءت آیت سجدہ پھر سجدہ تلاوت نہ کیا تو گنہگار ہوا لیکن یہ سجدہ سہو کے وجوب کا سبب نہیں اگر سجدہ کو اس کی جگہ سے ہٹا کر نہ ادا کیا ہو ہر سہو کے لیے ایک ہی سجدہ سہو کافی ہے اگر نماز میں کوئی ایسا عمل کرے جو نماز کا ہی رکن ہوتو اس میں عمل کثیر یا قلیل نہیں دیکھا جاتا والله تعالی اعلم

کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا


(مسئلہ) کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں لاک ڈاون کی وجہ سے جمعہ کی نماز اپنے گھروں میں پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ اور کوئی ترکيب بتائیں وہابی لوگ جمعہ کی نماز اپنے گھر میں کرسی رکھ کر نماز جمعہ پڑھتے ہیں کیا یہ درست ہے؟

(جواب) اگر امام جمعہ کی اقتدا اذن عام کے ساتھ میسر نہ ہوتو ظہر گھر میں منفردا ادا کریں وہابیوں کو نہ دیکھیں وہابی ہزار دفعہ غسل وضو کرکے ہزار رکعتیں پڑھے اس کی نماز باطل ہے کیونکہ نماز صرف مسلمانوں کی قبول ہوتی ہے یعنی اس کے لیے ایمان شرط ہے وہابیوں کو کوئی ایمان نہیں والله تعالی اعلم

کتبہ ندیم ابن علیم المصبور العینی ممبئی مہاراشٹر انڈیا

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ